افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کی بندش کے بعد کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تمام پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں جس کے نتیجے میں ملک مکمل طور پر دنیا سے کٹ گیا ہے اور شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
اقوام متحدہ نے طالبان حکام سے فوری طور پر انٹرنیٹ اور کمیونیکیشن بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یو این اسسٹنس مشن ان افغانستان کے مطابق انٹرنیٹ بلیک آؤٹ سے آن لائن بزنس، بینکنگ سسٹم، رقوم کی ترسیل اور روزمرہ خدمات مکمل طور پر متاثر ہو گئی ہیں۔ یوناما نے خبردار کیا کہ یہ بندش افغان عوام کو مزید معاشی مشکلات اور انسانی بحران میں دھکیل دے گی۔
کابل میں بینکوں اور ڈاک خانوں کا نظام رک گیا ہے جبکہ آن لائن ٹرانزیکشنز اور رقوم کی ترسیل بھی مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں۔ نٹ بلاکس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ طالبان کی جانب سے فائبر آپٹک نیٹ ورک کاٹنا جان بوجھ کر کی گئی بندش کے مترادف ہے۔
ادھر کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سنسان ہو چکا ہے۔ فلائٹ ٹریکنگ سروس فلائٹ ریڈار24 کے مطابق کئی پروازیں منسوخ ہو گئیں۔ مسافروں کو بتایا گیا ہے کہ جمعرات سے پہلے کسی پرواز کے اترنے یا روانہ ہونے کا امکان نہیں۔
خیال رہے کہ طالبان نے پیر کی شام انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس کی کوئی باضابطہ وجہ سامنے نہیں آئی۔ طالبان حکام نے صرف یہ کہا ہے کہ پابندی تاحکم ثانی برقرار رہے گی۔