"جب میرا چھوٹا بیٹا ہنی مون پر تھائی لینڈ جا رہا تھا تو میں نے ہنستے ہوئے کہا کہ بہو کو کلب بھی لے جانا، وہاں اندھیرا بھی ہوتا ہے اور کوئی جاننے والا بھی نہیں ملے گا۔ یہ سن کر میرا بیٹا بھی زور سے ہنس پڑا۔"
اداکاری کی دنیا میں اپنی سنجیدہ اور شاندار پہچان بنانے والی اسما عباس نے حالیہ مارننگ شو میں اپنی ذاتی زندگی کے دلچسپ اور غیر متوقع پہلو سب کے سامنے رکھ دیے۔ شو کے دوران انہوں نے کھلے دل سے اپنی شادی کے سفر، بیٹوں کی پسند، بہوؤں کے انتخاب اور خاندانی روایات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ جب ان کے لیے رشتہ آیا تو والد نے فوراً ہاں کر دی لیکن خواتینِ خاندان نے شوہر کا ایک طرح کا انٹرویو لیا تاکہ انہیں پرکھ سکیں۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ والد نے صرف ایک سوال کیا: کماتے کتنا ہو؟ اور اس ایک جواب پر ہی رشتہ طے ہوگیا۔
اسما عباس نے کہا کہ چونکہ وہ بیٹوں کی عادتوں اور فطرت کو اچھی طرح جانتی تھیں، اس لیے بہوئیں ڈھونڈنے میں کوئی مسئلہ پیش نہ آیا۔ ان کے بڑے بیٹے تو شادی سے پہلے ہی فون پر لڑکیوں سے باتیں کرنے کے ماہر نکلے، جبکہ چھوٹے بیٹے کے بارے میں خیال تھا کہ وہ شرمیلا ہے، مگر بعد میں پتا چلا کہ اس کا بھی چھ ماہ سے ایک تعلق چل رہا ہے اور وہ بڑے بھائیوں سے زیادہ آگے نکلا۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ بہو کے گھر والے ابتدا میں راضی نہیں تھے کیونکہ وہ اپنی ذات کے باہر رشتہ کرنے کے عادی نہیں تھے، لیکن آخرکار مان گئے۔ شادی کے بعد چھوٹی بہو کی سادگی کا یہ عالم تھا کہ اسے ساڑھی پہننا اور فیشن کا سلیقہ تک معلوم نہیں تھا۔ اسما عباس نے نہ صرف بہو کو ساڑھی باندھنا سکھایا بلکہ اسے اسٹائل اور لباس کے انتخاب میں بھی رہنمائی دی۔
بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے شو کے میزبانوں کو ہنسا ہنسا کر یہ قصہ بھی سنایا کہ جب چھوٹا بیٹا ہنی مون پر تھائی لینڈ روانہ ہو رہا تھا تو بہو ساڑھی پہن کر گھبرا رہی تھی، کبھی اسکرٹ لمبی لگتی تو کبھی چھوٹی۔ ایسے میں اسما عباس نے بیٹے کو مزاحیہ انداز میں مشورہ دیا کہ نئی نویلی دلہن کو کلب بھی لے جانا تاکہ ماحول بدلے، اور وہ دونوں ہنسی خوشی وقت گزار سکیں۔
یہ کھری اور بے ساختہ باتیں نہ صرف حاضرین بلکہ ناظرین کے لیے بھی حیرت اور مسکراہٹ کا باعث بن گئیں۔ اسما عباس نے اپنی کہانیوں کے ذریعے یہ بھی جتا دیا کہ شوبز کی چمک دمک کے پیچھے ایک عام ماں کے جذبات، فکر اور ہنسی مذاق سے بھری زندگی بھی موجود ہے۔