پنجاب کے سرکاری ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں 14 اکتوبر کو لاہور میں پنجاب سیکریٹریٹ کے سامنے دھرنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔ دھرنے میں صوبے بھر کے اساتذہ، کلرک، درجہ چہارم عملہ اور مختلف محکموں کے سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔
ملازمین کی تنظیموں کے مطابق احتجاج کے دوران تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں کی تالہ بندی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنظیموں نے حکومت سے متعدد بار مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ، سروس اسٹرکچر میں بہتری، اور پنشن اصلاحات پر نظرِثانی کا مطالبہ کیا تھا مگر تاحال کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوسکی۔
تنظیموں کے رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے 14 اکتوبر سے قبل مذاکرات کرکے مطالبات تسلیم نہ کیے تو دھرنا غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا، دوسری جانب محکمہ تعلیم اور سول سیکریٹریٹ حکام نے ممکنہ احتجاج کے باعث سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات سخت کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں گزشتہ کئی ماہ سے سرکاری ملازمین پے اسکیل میں اضافے، کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی اور میڈیکل الاؤنس میں بہتری جیسے مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت اور ملازمین کے درمیان مذاکراتی عمل ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا۔