پائیکا: ’میرا ایک سال کا بچہ کتابیں، کھلونے، فرنیچر بھی کھا جاتا ہے‘

بی بی سی اردو  |  Nov 03, 2025

جب چھوٹے بچے چلنے کی عمر کو پہنچتے ہیں تو اس وقت اکثر والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ بچے کی ہر حرکت پر نظر رکھ سکیں تاکہ ان کے جگر کا ٹکڑا ان کی نگاہوں کے سامنے محفوظ رہے۔

تاہم جیس ہیری کی مشکل یہ رہی کہ گھر میں کوئی شے ایسی نہیں رہی جو ان کے بیٹے جونیئر نے کھانے کی کوشش نہ کی ہو۔

دو بچوں کی ماں جیس کو پہلی بار اُس وقت یہ احساس ہوا کہ جونیئر کھانے کے قابل نہ ہونے والی چیزیں بھی منہ میں ڈالنے لگا ہے جب چند ماہ کی عمر میں اس نے اپنے ٹچ والی تصویری کتابوں کے اندر موجود ویلکرو (Velcro) کا حصہ چبانا شروع کر دیا۔

اور تب سے لے کر اب تک 21 ماہ کا جونیئر مُٹھیاں بھر بھر کے ریت کے ڈھیر کھا چکا ہے، پلے گروپ کے قالین چبا چکا ہے اور گھر کے فرنیچریہاں تک کے اپنا کاٹ بھی اس نے چبایا جو جونیئر کے دانتوں کے نشانات سے بھرا ہوا ہے۔

ستمبر تک جونیئر کو ’پائیکا‘ (Pica) نامی بیماری کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ یہ ایک ایسا ڈس آرڈر ہے جس میں انسان بار بار غذائیت کی کمی کا رجحان رکھتے ہوئے ناقابلِ ہضم چیزیں کھانے کی خواہش رکھتا ہے۔

ویلز سے تعلق رکھنے والی 31 سالہ جیس کہتی ہیں کہ ’اگر اس کے آس پاس کچھ نہ بھی ہو تو وہ خود ڈھونڈ لیتا ہے، وہ کچھ نہ کچھ ضرور تلاش کر کے منہ میں ڈال لیتا ہے۔‘

اور ایک وقت آیا جب جیس کو جونیئر کو نرسری سے نکالنا پڑا کیونکہ وہ وہاں ’بہت زیادہ مقدار میں مٹی کھا رہا تھا۔‘

جیس کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا جونیئر بعض اوقات جن حالات میں پھنس جاتا ہے وہ بظاہر مضحکہ خیز معلوم ہوتے ہیں لیکن ان کے پیچھے ایک سنگین پہلو بھی ہے۔

جب جونیئر نے اپنا لکڑی سے بنا کاٹ (چھوٹے بچوں کا جھولا نما بستر) چبانا شروع کر دیا تو جیس کو انھیں دھات سے بنے چھوٹے بیڈ پر منتقل کرنا پڑا۔

تاہم اس کا مطلب یہ تھا کہ اب وہ رات کے وقت خود بستر سے نکل سکتا تھا اور جونیئر رکا نہیں بلکہ اس نے بیڈ سے نکل کر اپنے کمرے کے دروازے کی چوکھٹ چبانا شروع کر دی۔

ان سب کے نتیجے میں جونیئر کے خون میں سیسے (لیڈ) کی مقدار پائی گئی کیونکہ پرانے رنگ کی تہوں میں سیسہ موجود تھا۔

اب جونیئر کو ٹریول کاٹ یا پلے پین میں رکھا گیا ہے اور ایسا تب تک کیا جائے گا جب تک کہ مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔

جیس نے اپنی ہاؤسنگ ایسوسی ایشن ’کلائیڈ ایلِن‘ کو سیسے والے پینٹ کے خطرے سے آگاہ کیا تاہم ان کا الزام ہے کہ ان کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اور کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

دوسری جانب کلائیڈ ایلِن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ’جیس کے مکان میں مرمت کا کام طے شدہ ہے۔ وہ خاندان سے رابطے میں رہیں گے تاکہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مناسب رہنمائی کے مطابق فوری طور پر اقدامات کیے جا سکیں۔‘

ننھا جونیئر مختلف اقسام کی چیزیں چبانے کا شوق رکھتا ہے مگر جیس کے مطابق اس وقت تک اُس کا سب سے پسندیدہ کام لکڑی اور گتے کی چیزیں چبانا ہے۔

جونیئر اور اس کا سات سالہ بھائی جیک دونوں کو ہاٹ ویلز کی کاروں سے کھیلنا پسند ہے تاہم جیس کو جونیئر کے کھلونے پلاسٹک کے ڈبے میں بند کر کے رکھنے پڑتے ہیں کیونکہ اُس نے وہ ٹوکری بھی چبا ڈالی ہے جس میں وہ اپنی کھلونا کاریں رکھتے تھے۔

جیس کے مطابق ایک بار وہ پردے خریدنے سپر مارکیٹ گئیں اور جب وہ جونیئر کے ساتھ کار تک پہنچیں تو دیکھا کہ اتنی دیر میں جونیئر نے وہ ڈبہ ہی چبا ڈالا جس میں بلائنڈ رکھا ہوا تھا۔

جیس کہتی ہیں ’مجھے پتہ ہے کہ یہ سننے میں ناقابلِ یقین لگتا ہے مگر واقعی یہ سب چند سیکنڈوں میں ہو جاتا ہے۔‘

تین سالہ بچے کے پھیپھڑے سے کھلونا گاڑی کا بلب نکالنے کا آپریشن: اگر بچے سکہ، مقناطیس یا کچھ اور نِگل لیں تو کیا کیا جائے؟ڈریسنگ ٹیبل پر سجا میک اپ بچوں کے لیے کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ایک سالہ بچہ جس نے کوبرا سانپ کو کاٹ کر ہلاک کر دیا: ’کوبرا کو کاٹنے کے بعد بچہ بےہوش ہو گیا تھا، مگر اب صحتمند ہے‘بچوں کو ’خوبصورت‘ بنانے کے ٹوٹکے جو خطرناک ہو سکتے ہیں: ’ایک خاتون نے مشورہ دیا کہ 12 دن کی بچی کی ویکسنگ کر دو‘

جیس نے پہلے کبھی پائیکا سے متعلق نہیں سنا تھا تاہم کھیلوں کے ایک ماہر کے مشورے پران کی ہیلتھ وزیٹر نے جونیئر کے خون کے ٹیسٹ کروائے۔

ٹیسٹ کے نتائج میں آئرن کی کمی سامنے آئی جو بیماری کی ممکنہ وجوہات میں سے ایک ہے اور یوں جونیئر کی بیماری کی تشخیص ہو گئی۔

جونیئر کو کھانے کی طرف راغب کرنے کے لیے خاندان نے ملیٹھی کی جڑ کی صورت میں ایک محفوظ متبادل ڈھونڈا جو بہت مؤثر ثابت ہوا۔

ملیٹھی کی جڑ حقیقت میں لکڑی کی طرح ایک ڈنڈی ہوتی ہے جس کے چند طبی فوائد موجود ہیں تاہم جیس کے مطابق ’یہ اس وقت کے لیے مناسب نہیں جب وہ کھیل رہا ہو کیونکہ اس سے سانس گھٹنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔‘

پائیکا کیا ہے؟

طبی ماہرین کے مطابق پائیکا ایک ایسی حالت ہے جس میں کوئی شخص بار بار غیر خوردنی چیزیں (ایسی اشیاء جو کھانے کے لیے نہیں ہوتیں) کھانے کی خواہش یا عادت رکھتا ہے جیسا کہ مٹی، ریت، کاغذ، لکڑی، پینٹ یا کپڑا وغیرہ۔

یہ بیماری کسی بھی عمر کے افراد میں ظاہر ہو سکتی ہے،مگر عموماً بچپن میں شروع ہوتی ہے اور اکثر کسی دوسری جسمانی یا ذہنی نشوونما سے جڑی حالت کے ساتھ پائی جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق پائیکا کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے لیکن اسے قابو کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں،

بچے یا فرد کی توجہ ہٹانا یا کسی اور سرگرمی میں مصروف کرنا،پریشانی یا اضطراب کو کم کرنے میں مدد دینا، محفوظ متبادل دینا جیسے لکڑی کے بجائےملائٹھی کی جڑ یا ویٹابکس۔

ڈیجیٹل ہیلتھ اینڈ کیئر ویلز کے مطابق ان کے پاس پائیکا کی تشخیص شدہ افراد کی مکمل تعداد کا ریکارڈ نہیں کیونکہ وہ صرف ہسپتال میں داخل ہونے والے کیسز کو شمار کرتے ہیں۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ ہر مریض کو ہسپتال داخل ہونے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

جیس کے مطابق ’جونیئر خود بھی کھانے کے معاملے میں بہت مشکل پسند ہے جس کی وجہ سے اسے محفوظ متبادل دینا مشکل ہوتا ہے تاہم انھیں امید ہے کہ جیسے جیسے وہ بڑا ہوگا وہ خود سے بات سمجھنے لگے گا۔‘

اس حوالے سے تربیت اور رہنمائی فراہم کرنے والے ادارے نیشنل پائیکا ایڈوائزری سروس نے 2023 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک 250 خاندانوں کی مدد کی ہے۔

اس ادارے نے خبردار کیا ہے کہ پائیکا جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے اور اس کے لیے انھوں نے 21 سالہ جیمز فرینکش اور 19 سالہ اوون گارنیٹ کی اموات کی مثالیں پیش کیں جو پائیکا میں مبتلا تھے۔۔

جیس چاہتی ہیں کہ زیادہ لوگ اس حالت (پائیکا) کے بارے میں جانیں تاکہ انھیں اپنے بیٹے کے لیے بار بار وضاحتیں نہ دینی پڑیںاور انھیں لوگوں کے رویے سے زیادہ مدد مل سکے۔

جیس کہتی ہیں کہ وہ خود کو اکیلا محسوس کرتی ہیں۔

’کوئی آپ کو پارک جانے کی دعوت دیتا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ میں ہر بار بس بہانے بنا رہی ہوں۔ لیکن میں جانتی ہوں کہ بہتر ہے میں گھر ہی رہوں کیونکہ پارک جانا میرے لیے کہیں زیادہ تناؤ سے بھرا ثابت ہوتا ہے۔‘

تین سالہ بچے کے پھیپھڑے سے کھلونا گاڑی کا بلب نکالنے کا آپریشن: اگر بچے سکہ، مقناطیس یا کچھ اور نِگل لیں تو کیا کیا جائے؟ڈریسنگ ٹیبل پر سجا میک اپ بچوں کے لیے کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ایک سالہ بچہ جس نے کوبرا سانپ کو کاٹ کر ہلاک کر دیا: ’کوبرا کو کاٹنے کے بعد بچہ بےہوش ہو گیا تھا، مگر اب صحتمند ہے‘بچوں کو ’خوبصورت‘ بنانے کے ٹوٹکے جو خطرناک ہو سکتے ہیں: ’ایک خاتون نے مشورہ دیا کہ 12 دن کی بچی کی ویکسنگ کر دو‘پاکستان سمیت ایشیائی ممالک میں نومولود بچوں کی مالش جو اُن کی زندگی بدل سکتی ہےگھر کے صحن سے ملنے والے 100 سے زائد ’شرمیلے‘ سانپ جو انڈے نہیں بلکہ بچے دیتے ہیں
مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More