Getty Imagesپاکستانی سپنر فیصل اکرم نے سری لنکا کے خلاف میچ میں دو وکٹیں حاصل کیں
پاکستان نے سری لنکا کو تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں چھ وکٹوں سے شکست دے کر ون ڈے سیریز 0-3 سے اپنے نام کر لی لے۔
سری لنکا نے آج کے میچ میں پاکستان کو جیتنے کے لیے 212 رنز کا ہدف دیا جو پاکستان نے باآسانی چار وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان اور فخر زمان نے نصف نصف سنچریاں بنائیں۔ فخر زمان 55 رنزبنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد رضوان 61 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
سری لنکا کے جیفری وینڈرسے نے پاکستانی ٹیم کے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ مہیش ٹھیکشانہ ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
راولپنڈی میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
سری لنکا کی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 46ویں اوور میں 211 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
سری لنکا کی جانب سے سدھیرا سمراوکراما 48 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے جبکہ کوشال مینڈس نے 34،پون رتانائیکا نے 32، کامل مشرا 29 اور پاتھوم نیسانکا 24 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
سری لنکا کی ٹیم کو آغاز اچھا ملا اور اس کی پہلی وکٹ 55 کے مجموعی سکور پر گری لیکن اس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور پوری ٹیم 45.2 اوورز میں 211 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر تین وکٹیں لے کر نمایاں رہے۔ سپنر فیصل اکرم نے 10 اوورز میں 42 رنز کے عوض دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
Getty Images
سری لنکا کی ٹیم نے دوسرے ون ڈے کی ٹیم میں چار تبدیلیاں کیں جبکہ پون رتنائیکے نے سری لنکا کی جانب سے ون ڈے میں ڈیبیو کیا۔
کپتان چریتھ اسالنکا بیماری کی وجہ سے پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں بن سکے جس کی وجہ سے سری لنکن ٹیم کی قیادت کوشل مینڈس نے کی۔
’جب دو طرفہ سیریز جیتنا ہی آپ کے لیے قابلِ فخر ہو‘: شہباز شریف کی ٹویٹ اور انڈین کمنٹیٹر کا ’طنز‘ جس پر پاکستانی خفا ہیں’حارث رؤف میچ ونر ہیں، کبھی پاکستان کے لیے تو کبھی دوسری ٹیموں کے لیے‘’انڈیا اپنے ہی بچھائے جال میں پھنس گیا‘: باووما کا ریکارڈ اور جنوبی افریقہ کی 15 برس بعد انڈیا میں تاریخی کامیابیمنتظمین ٹورنامنٹ چھوڑ کر فرار اور ہوٹل میں پھنسے کھلاڑی: انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو کشمیر لانے والی کرکٹ لیگ کیوں ناکام ہوئی؟ابرار احمد کی جگہ سپنر فیصل اکرم کی شمولیت
پاکستان نے تیسرے ون ڈے میں لیگ سپنر ابرار احمد کو آرام دے کر لیفٹ آرم سپنر فیصل اکرم کو موقع دیا جنھوں نے اپنا انتخاب درست ثابت کیا۔
بائیس سالہ فیصل اکرم پاکستان کی جانب سے اس سے قبل دو ون ڈے میچز کھیل چکے ہیں اور مجموعی طور پر پانچ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ وہ پی ایس ایل فرنچائز ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی فیصل اکرم کے سپیل کی تعریفیں ہو رہی ہیں۔
سری لنکن کمنٹیٹر روشن ابھانائیکے ایکس پر لکھتے ہیں کہ فیصل اکرم پاکستان کی اچھی دریافت ہیں۔ وہ بہت توانائی سے ورائٹی کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں۔
ایک صارف ہارون لکھتے ہیں کہ فیصل اکرم میچ ونر اور باقاعدہ سپنر ہیں۔ ہمیں انھیں مزید موقع دینا چاہیے۔
جنید ظفر نامی صارف نے فیصل اکرم کی جانب سے سری لنکا کے سیٹ بلے باز سدیرا سمراوکرما کو بولڈ کرنے پر کہا کہ وہ اپنی جادوئی بولنگ سے بڑی وکٹ حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بعض کرکٹ شائقین صائم ایوب کی جگہ حسیب اللہ کو پلینگ الیون میں شامل کرنے پر خوش ہیں۔ میچ کے دوران حسیب اللہ نے وکٹ کیپنگ کی۔
’انڈیا اپنے ہی بچھائے جال میں پھنس گیا‘: باووما کا ریکارڈ اور جنوبی افریقہ کی 15 برس بعد انڈیا میں تاریخی کامیابی’جب دو طرفہ سیریز جیتنا ہی آپ کے لیے قابلِ فخر ہو‘: شہباز شریف کی ٹویٹ اور انڈین کمنٹیٹر کا ’طنز‘ جس پر پاکستانی خفا ہیں’بابر اعظم کی سینچری، کل عام تعطیل کا اعلان ہونا چاہیے‘: پاکستان نے سری لنکا کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دیسری لنکن ٹیم کے حق میںقرارداد اور فیلڈ مارشل کا تذکرہ: مہمان ٹیم کو دی جانے والی ’صدارتی سکیورٹی‘ کیا ہے؟’حارث رؤف میچ ونر ہیں، کبھی پاکستان کے لیے تو کبھی دوسری ٹیموں کے لیے‘