پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ کی دو نئی ٹیموں کے لیے ملتان سلطانز کے سابق مالک علی ترین کو بھی بولی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ پی سی بی کے مطابق پی ایس ایل کے آئندہ برس ہونے والے سیزن میں ملتان سلطانز کو کرکٹ بورڈ چلائے گا۔
اتوار کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’علی نے ملتان سلطانز پر بہت کام کیا ہے۔ بدقسمتی سے جو کچھ بھی ہوا، وہ ایک مسئلہ ہے جس پر میں بات نہیں کرنا چاہتا لیکن اگر وہ نئی ٹِیم لینا چاہتے ہیں تو ہم ان کا خیر مقدم کریں گے۔‘
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ملتان سلطانز کو بھی آٹھ جنوری کو ہونے والی بولی میں شامل کیا جا سکتا تھا، لیکن ملکی قوانین اس کی اجازت نہیں دیتے، کیونکہ ’اس کا پورا ایک عمل ہے۔‘
اُن کے بقول ’پہلے اس کے لیے اشتہار دیا جانا ہے، جس کے بعد ہم دو ماہ انتظار کے پابند ہیں اور اس کے بعد ہی بولی کا مرحلہ شروع کیا جا سکتا ہے۔‘
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’اس عرصے کے دوران ہم ملتان سلطانز کو ایسے ہی نہیں چھوڑ سکتے، اسی لیے کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ برس ہونے والے سیزن میں پاکستان کرکٹ بورڈ ملتان سلطانز کو خود چلائے گا۔‘
چیئرمین پی سی بی کی جانب سے علی ترین کو پی ایس ایل کی بولی میں شامل ہونے کی دعوت ایسے وقت میں دی گئی ہے، جب حالیہ عرصے میں علی ترین اور بورڈ کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے تھے۔
علی ترین، پی ایس ایل کے بزنس ماڈل پر عوامی سطح پر تنقید کرتے تھے، جس پر اُنھیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک قانونی نوٹس بھی موصول ہوا تھا، جسے اُنھوں نے سرعام پھاڑ دیا تھا۔
محسن نقوی کی جانب سے علی ترین کو بولی میں شامل ہونے کی دعوت پر خود علی ترین نے بھی دلچسپ ردعمل دیا ہے۔
قانونی نوٹس پھاڑنے کے بعد ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ’رنجشیں دور کرنے کے لیے‘ محسن نقوی کو خط لکھ دیاپی ایس ایل کے غیرملکی کرکٹرز جو آئی پی ایل میں سونے کے بھاؤ بِکےپی ایس ایل اور آئی پی ایل کا مقابلہ کیا ممکن ہے؟پی ایس ایل کے ڈرافٹ میں مائیک کی خرابی پر فینز برہم، ڈیوڈ وارنر ’سب سے مہنگے کھلاڑی‘’مجھے یقین نہیں آ رہا کہ میری سلیکشن ہو گئی ہے‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر محسن نقوی کی دعوت پر دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے محسن نقوی نے ایک میم شیئر کی جس پر درج تھا کہ ’مجھے یقین نہیں آ رہا ہے کہ میری سلیکشن ہو گئی ہے۔‘
علی ترین نے یہ بھی لکھا کہ ’تھوڑی دیر ہوئی، لیکن ایمانداری سے بولوں تو مجھے خوشی ہوئی کہ معاملات ٹھیک ہو رہے ہیں۔‘
خیال رہے کہ مختلف مواقع پر پاکستان سپر لیگ پر تنقید کرنے والے علی ترین اور پی سی بی کے درمیان رواں برس معاملات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پی ایس ایل کے کاروباری ماڈل، انتظامی فیصلوں اور افتتاحی تقریبات پر وہ سوشل میڈیا پر طنزیہ انداز میں تنقید کرتے رہے تھے، جس پر اکتوبر میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے اُنھیں ایک قانونی نوٹس بھیجا تھا۔
پی سی بی کے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ علی ترین کے لیگ کے حوالے سے بیانات لیگ کی ساکھ کو مسلسل نقصان پہنچا رہے تھے جبکہ یہ پی ایس ایل اور فرنچائز کے باہمی معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے۔
قانونی نوٹس میں فرنچائز اور پی ایس ایل انتظامیہ کے معاہدے کی شقوں کا بھی حوالہ دیا گیا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ علی ترین اپنے بیانات سے مسلسل ان شقوں کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ پی سی بی حکام لیگ کی ساکھ اور پیشہ ورانہ معیارات برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس پر پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں علی ترین کا کہنا تھا کہ ’آپ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہی نہیں چاہتے، آپ صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں اور صرف آپ کی ہاں میں ہاں ملائیں۔‘
ویڈیو کے اختتام پر علی ترین نے پی سی بی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کو پھاڑ دیا تھا۔
دو نئی ٹیموں کے لیے 10 اُمیدوار
چیئرمین پی سی بی نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ پی ایس ایل کی دو نئی ٹیموں کے لیے بولی آٹھ جنوری کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہو گی اور اس کے لیے 10 پارٹیوں نے کوالیفائی کر لیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بولی میں شامل ہونے والی پارٹیوں کو 20 ہزار ڈالر فیس اور دو لاکھ ڈالر سکیورٹی جمع کرانا ہو گی۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کی دو نئی تیموں کے لیے فیصل آباد، حیدر آباد، سیالکوٹ، مظفر آباد، راولپنڈی اور گلگت کے نام تجویز کیے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق اگر کوئی پارٹی ان ناموں سے ہٹ کر کوئی نام رکھنا چاہے گی تو اسے 10 لاکھ ڈالرز اضافی دینا ہوں گے۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم پی ایس ایل کے برینڈ ایمبیسڈر ہوں گے اور بولی سمیت تمام معاملات بھی وہ دیکھیں گے۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل
علی ترین کی جانب سے بولی میں شامل ہونے کے عندیے پر سوشل میڈیا پر صارفین بھی مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
ایک صارف فرید خان نے لکھا کہ ’آپ کو وائبز کے لیے ہمیشہ پی ایس ایل کا حصہ بننا چاہیے۔‘ اس پر علی ترین نے لکھا کہ ’اور میمز کے لیے بھی۔‘
نادیہ نامی صارف نے علی ترین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’تو پھر آپ کون سی ٹیم خرید رہے ہیں، فیصل آباد یا گلگت؟‘
ایک صارف نے مشورہ دیا کہ ’آپ فیصل آباد کی ٹیم خرید لیں اور اس کا نام فیصل آباد فالکنز رکھ دیں۔‘ ایک صارف نے خواہش طاہر کی کہ علی ترین کو دوبارہ ملتان سلطانز کو ہی خرید لینا چاہیے۔
حمزہ نے لکھا کہ ’اگر آپ نئی ٹیم خریدنے کے لیے تیار ہیں تو بہتر یہ ہے کہ آپ اس کے بجائے ملتان سلطانز ہی خریدیں۔‘
کچھ صارفین اس ساری صورتحال پر خفا بھی ہیں۔ ایک صارف علی حیدر کا کہنا تھا کہ ’پی ایس ایل اور پی سی بی انتظامیہ کے بارے میں اتنی منفی باتیں کرنے کے بعد علی ترین نئی ٹیم خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں، مجھے اُمید ہے کہ انھیں کوئی ٹیم نہیں ملے گی۔‘
قانونی نوٹس پھاڑنے کے بعد ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ’رنجشیں دور کرنے کے لیے‘ محسن نقوی کو خط لکھ دیاپی ایس ایل کے غیرملکی کرکٹرز جو آئی پی ایل میں سونے کے بھاؤ بِکےآئی پی ایل کے نشریاتی حقوق ڈھائی ارب ڈالر میں فروخت’انڈین ٹیم دفتر آ کر مجھ سے ٹرافی لے جائے‘: ایشیا کپ ختم لیکن ٹورنامنٹ سے جُڑے تنازعات ختم نہ ہو سکےپی ایس ایل کے نوجوان پاکستانی کھلاڑی جو آئے اور چھا گئے