کرکٹ سے تعلق رکھنے والے دو کاروباروں میں اہم کردار ادا کرنے پر انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کے خلاف مفادات کے ٹکراؤ کی شکایت درج کروائی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ کے ایتھکس آفیسر ڈی کے جیئن نے اتوار کو کہا تھا کہ انہیں وراٹ کوہلی کے خلاف شکایت ملی تھی جس پر تحقیقات کی جائیں گی۔
مزید پڑھیںانڈین کرکٹ کو 11 ارب ڈالر نقصان کا خدشہNode ID: 478361انوشکا کی شارٹ پِچ ڈیلیوری پر کوہلی کی محتاط بیٹنگ Node ID: 479366کشمیر اور انڈین کرکٹرز: ’ہمارا ایک، سوا لاکھ کے برابر ہے‘Node ID: 479651
مدھیا پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے رکن سنجیو گپتا نے وراٹ کوہلی پر الزام لگایا ہے کہ دو کاروباروں میں ان کا کردار انڈین کرکٹ بورڈ کے قواعد کی خلاف ورزی ہے، جس کے تحت ایک شخص متعدد پوسٹس پر کام نہیں کر سکتا۔
انڈین میڈیا کے مطابق ڈی کے جیئن نے کہا ہے کہ وہ دیکھیں گے اس پر کوئی کیس بنتا ہے یا نہیں۔
گپتا نے کہا کہ وراٹ کوہلی سپورٹس (ایل ایل پی) اور کارنر سٹون وینچر پارٹنرز (ایل ایل پی) میں کوہلی کے شریک ڈائریکٹرز کارنر سٹون سپورٹس اینڈ اینٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ میں بھی ڈائریکٹرز تھے۔ یہ ایک ٹیلنٹ ایجنسی ہے جو خدمات حاصل کرنے والے انڈین کرکٹرز کے کمرشل مفادات کا خیال رکھتی اور ان کی برینڈنگ کرتی ہے۔
اس سے قبل سنجیو گپتا نے سچن ٹنڈولکر، وی وی ایس لکشمن اور راہول ڈریوڈ کے خلاف بھی اسی نوعیت کی شکایات درج کروا چکے ہیں۔
تینوں کھلاڑیوں کو ان شکایات کی بنا پر نوٹس جاری کیے گے تھے تاہم بعد میں وہ اس معاملے سے کلیئر ہوگئے تھے۔