واٹس ایپ گروپس کی چیٹس لیک ہو گئیں جس سے پیغام رسانی کیلئے استعمال ہونے والی اس ایپ کی سیکورٹی پر ایک اور سوالیہ نشان آ گیا ہے۔
واٹس ایپ میں اس خامی کے بعد بے شمار پرائیویٹ گروپس کو انٹرنیٹ پر سرچ کر کے ان میں شامل ہوا جا سکتا ہے۔جس کے بعد چیٹ اور گروپ کے ممبرز کے فون نمبرتک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مسئلہ رپورٹ ہونے کے بعد حل کردیا گیا ہے۔
واٹس ایپ نے اپنی پالیسی پر ایک بار پھر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم صارفین کی نجی چیٹس اور ڈیٹا کی حفاظت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واٹس ایپ گروپ پرائیوٹ ہی رہیں گے جبکہ لوکیشن کا بھی فیس بک سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔ واٹس ایپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پرایویسی پالیسی کی تبدیلی صارفین کی پرائیویسی پر اثر انداز نہیں ہوگی۔‘
یہ مسئلہ سال2019 میں بھی سامنے آیا تھا جب صارفین سے گوگل سرچ سے واٹس ایپ گروپس تلاش کر سکتے تھے۔
پیغام رسانی کی اس ایپ کو پہلے ہی اپنی پرائیویسی پالیسی کے سبب مشکلات کا سامنا ہے اور صارفین متبادل ایپ پر منتقل ہو رہے ہیں۔