جب بھی کسی بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو ماں اور باپ دونوں کی یہ کوشش رہتی ہے کہ اسے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ ماں باپ اس کے لیے ہر چیز کرتے ہیں تاکہ اسے کسی قسم کی تکلیف نہ پہنچے۔
تاہم ماں کا دودھ بچے کی حفاظت کے لیے بے حد ضروری ہے، نومولود کے مدافعتی نظام کو بہتر بنانے میں ماں کا دودھ معاون ثابت ہوتا ہے۔
تاہم برطانیہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ ماں کا دودھ پی کر پرورش پانے والے بچوں کا مدافعتی نظام بعد کی زندگی (جوانی سے لے کر بڑھاپے) تک زیادہ بہتر طریقے سے کام کر کے انہیں امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔
برمنگھم ویمنز اینڈ چلڈرنز این ایچ ایس فاؤنڈیشن اور برمنگھم یونیورسٹی کی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی صحت لمبے عرصے اچھی رہتی ہے۔
جوانی میں پیش آنے والے صحت کے مسائل جیسے 'موٹاپا'، 'شوگر کے مسائل' اور دیگر سے ماں کا دودھ تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تحقیق میں پہلی بار مدافعتی خلیات کی ایک مخصوص قسم کو دریافت کیا گیا جو زندگی کے اولین 3 ہفتوں کے دوران ماں کا دودھ پینے والے بچوں میں نشوونما پاتا ہے اور فارمولا ملک پینے والے بچوں کے مقابلے میں ان میں یہ تعداد لگ بھگ دو گنا زیادہ ہوتی ہے۔
ماں کے دودھ پر پرورش پانے والے بچوں کے معدے کو بہتر بنانے والے مخصوص بیکٹریا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
تاہم اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے الرجی میں شائع ہوئے، جس میں بریسٹ فیڈنگ کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
٭ اِس حوالے سے اپنی قیمتی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ سیکشن میں لازمی کریں۔