سفری پابندیاں، پاکستان سمیت کئی ممالک کے میڈیکل گریجویٹس امریکی ویزے کے منتظر

اردو نیوز  |  Jul 04, 2025

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد سفری اور ویزا پابندیوں کے باعث امریکہ کے چند ہسپتالوں کو ضروری عملے کی عدم موجودگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جہاں غیرملکی میڈیکل پریکٹیشنرز نے رواں ہفتے اپنی ریزیڈنسی ٹریننگ شروع کرنا تھی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ کتنے غیر ملکی میڈیکل پریکٹیشنرز ریزیڈنسی ٹریننگ شروع کرنے سے قاصر ہیں۔

تاہم اے پی نے چھ ایسے غیرملکی میڈیکل گریجویٹس کو انٹرویو کیا ہے جو صدر ٹرمپ کے حالیہ اقدامات سے متاثر ہیں۔

کینیڈا کی ایک مستقل رہائشی جنہوں نے یونیورسٹی آف پٹسبرگ میڈیکل سینٹر ہیرسبرگ میں ریزیڈینسی شروع کرنا تھی، نے بتایا کہ ان کا ویزا مسترد کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ افغانستان کی شہری ہیں۔

ابتدائی طور پر میڈیکل کمیونٹی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی اس پالیسی سے امریکہ کے کم آمدنی والے یا دیہی علاقوں کے ہسپتالوں میں سینکڑوں پوزیشنز متاثر ہو سکتی ہیں۔

امریکہ میں کام کرنے یا تعلیم کے لیے ضروری جے ون ویزا پر پابندی جون کے وسط میں اٹھائی گئی تھی۔

چار غیر ملکی میڈیکل پریکٹیشنرز نے اے پی کو بتایا کہ امریکی سفارتخانے انٹرویو کا وقت دینے کے لیے سلاٹس کھولنے میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں بلکہ کچھ سفارتخانے تو وقت ہی نہیں دے رہے۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک میڈکل پریکٹیشنر جنہوں نے ریزیڈنسی ٹریننگ کے لیے میساچیوسٹس جانا تھا کا کہنا ہے کہ ’ہمارا وقت ضائع ہو رہا ہے، یہی وقت مریضوں کے علاج میں لگایا جا سکتا تھا۔‘

امریکی ہسپتالوں میں عملے کی کمی سے پیدا ہونے والے خلا کو ہزاروں غیرملکی میڈیکل گریجوایٹس پُر کرتے ہیں جو یہاں ریزیڈنسی کرنے آتے ہیں۔

پاکستانیوں سمیت کئی ممالک کے گریجویٹس امریکہ میں میڈیکل ٹریننگ کے لیے ویزا کے منتظر ہیں۔ فوٹو: اے پیامریکی میڈیکل کالجز کی ایسوسی ایشن کے مطابق امریکہ کو اگلے 11 سالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور غیر ملکی میڈیکل ریزیڈنٹس صحت کے نظام میں موجود اہم خلا کو پُر کرتے ہیں۔ 

سال 2025 میں 6,600 سے زیادہ غیر ملکی میڈیکل پریکٹشنرز کو ریزیڈنسی کے لیے امریکہ بھر میں مخلتلف پروگراموں کے لیے منتخب کیا گیا تھا جو اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے- تاہم جن کا تعلق افغانستان، ہیٹی یا سوڈان سے تھا ان میں سے سب کا ویزا مسترد نہیں ہوا۔

نیشنل ریزیڈنٹ میچنگ سینٹر کی صدر ڈونا لیمب کا غیرملکی میڈیکل گریجوایٹس کے متعلق کہنا ہے کہ، ’ایسا نہیں کہ وہ یہاں آتے ہیں اور بڑے شاندار سینٹرز میں کام کرنا چاہتے ہیں بلکہ واقعی وہ پورے امریکہ کے لیے صحت کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔‘

انڈیا سے تعلق رکھنے والے میڈیکل گریجوایٹس نے بتایا کہ جے ون ویزا کے لیے انٹرویو پر عائد پابندی اٹھانے کے باوجود انہیں اپاؤنٹمنٹ نہیں مل رہی۔

انڈیپینڈنٹ اکاڈیمک میڈیکل سینٹرز الائنس کی ڈائریکٹر کمبرلی پیئرس برک کا کہنا ہے کہ چند ہسپتالوں کو انٹرنیشنل ریزیڈنٹس کی عدم موجودگی کے باعث مریضوں کی دیکھ بھال میں مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More