کرپٹو مارکیٹ میں گزشتہ چند ورز سے تیزی دیکھی جارہی تھی لیکن تیزی کی رفتار ویک اینڈ پر بڑھ گئی جس کے نتیجے میں بیشتر کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
خاص طور پر بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 22 ہزار ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی جو بٹ کوائن کی اب تک کی سب سے بلند سطح ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں اتوار اور پیر کے 24 گھنٹوں کے دوران 4 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ ایک ہفتے میں بٹ کوائن کی قیمت 12.57 فی صد بڑھی ہے۔
بٹ کوائن کے بعد دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھریم کی قیمت میں اتوار اور پیر کو 3 فی صد اضافہ ہوا لیکن اگر پچھلے ایک ہفتے میں دیکھا جائے تو ایتھریم کی قیمت میں 18 فی صد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ یعنی پچھلے ایک ہفتے کے دوران بٹ کوائن کے مقابلے میں ایتھریم کی قیمت میں بٹ کوائن سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے، ایتھریم 3040 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اسی طرح XRP کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران 30 فیصد، سولونا کی قیمت میں 10 فیصد، ڈوجی کوائن میں 20 فیصد اور کاردانو کی قیمت میں29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق مئی سے اب تک ای ٹی ایف کی بٹ کوائن میں 4ارب ڈالر سے سرمایہ کاری کی گئی ہے خاص طور پر 11 جولائی کو 1.8 ارب ڈالر انویسٹ کیے گئے جس سے غیر معمولی طور پر بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جس کے زیر اثر دیگر کرنسیوں کی قدر بھی بڑھ گئی ہے۔
اس کے علاوہ امریکا میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے پالیسیوں پر بحث اگلے ہفتے شروع ہورہی ہے جس سے مثبت توقعات وابستہ کی جارہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں بھی کمی کے کرپٹو مارکیٹ میں مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔