کالا چشمہ اور نیلا لباس پہنے کشتی پر جھومتے 11 سالہ ریان کون ہیں جن کا ڈانس دنیا بھر میں وائرل ہو رہا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Jul 14, 2025

یہ پہلے صرف ایک ڈانس تھا، پھر وائرل میم بنا اور اب بڑے ایتھلیٹ اس رقص میں شامل ہو گئے ہیں۔

گذشتہ کچھ ہفتوں میں سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو بار بار نظر آتی ہے جس میں ایک انڈونیشین لڑکا ریس میں حصہ لینے والی کشتی کے کنارے کھڑا رقص کر رہا ہے۔ اس کم عمر لڑکے نے نیلے رنگ کا لباس پہنا ہوا ہے، آنکھوں پر کالا چشمہ ہے اور سر پر ایک ٹوپی بھی پہنی ہوئی ہے۔

سوشل میڈیا پر اس لڑکے کے عمل کو 'اورا فارمنگ' کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے۔ 'اورا فارمنگ' انٹرنیٹ پر استعمال ہونے والی ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب لوگوں پر سحر طاری کرنا ہوتا ہے۔

اس لڑکے کا یہ ڈانس اتنا وائرل ہو چکا ہے کہ امریکی فٹبالر ٹریوس کیلسی، فارمولہ ون ڈرائیور ایلکس ایلبن اور پیرس سینٹ جرمین کی فُٹبال ٹیم بھی انھیں کاپی کرتی ہوئی نظر آئی۔

بی بی سی اردو کے فیچر اور تجزیے براہ راست اپنے فون پر ہمارے واٹس ایپ چینل سے حاصل کریں۔ بی بی سی اردو واٹس ایپ چینل فالو کرنے کے لیے کلک کریں۔

دنیا کی بڑی بڑی شخصیات کو اپنے سحر میں جکڑ لینی والی اس ویڈیو کے پیچھے ایک 11 سالہ لڑکا ہے جس کا نام ریان ارکان ہے۔

انھوں نے بی بی سی انڈونیشیا کو بتایا کہ اس ویڈیو کو بنانے کا آئیڈیا انھیں یوں ہی اچانک بیٹھے بیٹھے آگیا۔

وہ کہتے ہیں کہ 'یہ ڈانس میں نے خود بنایا تھا اور یہ سب بہت اچانک ہوا۔'

ریان کا تعلق انڈونیشیا کے علاقے کوانتان سنگنگی ریجینسی سے ہے اور وہ پانچویں جماعت کے طالب علم ہیں۔ یہ ویڈیو اس وقت بنائی گئی تھی جب وہ پہلی مرتبہ کشتیوں کی ریس (پاکو جالور) میں پہلی مرتبہ حصہ لے رہے تھے۔

کشتی میں سوار ریان دراصل 'توگک لوان' تھے۔ 'توگک لوان' کا کام کشتی چلانے والوں کو پُرجوش رکھنا ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہر طرف پھیل جانے والی اس ویڈیو میں ریان انڈونیشیا کا ثقافتی لباس تیلوک بیلنگا پہنے ہوئے ہیں جبکہ انھوں نے سر پر مالے ریو رومال سر پر باندھا ہوا ہے۔

جس کشتی کے کنارے پر کھڑے ہو کر وہ ہوائی بوسے اچھال رہے ہیں اور رقص کر رہے ہیں اُسے دراصل 11 لوگ مل کر چلا رہے ہیں۔

اس ویڈیو کو متعدد گانوں کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے اور جون سے لے کر اب تک اس ویڈیو پر کروڑوں ویوز آ چکے ہیں۔

ایک ویڈیو کلپ کے نیچے کمنٹ میں لکھا ہے کہ 'اس لڑکے کو 'دا ریپر' کہا جاتا ہے کیونکہ وہ کبھی شکست نہیں کھاتا۔'

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ 'یہ بھائی مخالفین کو شکست بھی دے رہے ہیں اور ساتھ ساتھ لوگوں کو اپنے سحر میں بھی جکڑ رہے ہیں۔'

سوشل میڈیا پر بہت سارے صارفین ریان کے ڈانس کی نقل کر کے اپنی ویڈیوز اپلوڈ کر رہے ہیں۔

’ہیلو گروک‘: پاکستانی صارفین اے آئی ٹول کو کیسے آزما رہے ہیں؟سوشل میڈیا پر ’فحش مواد‘ پوسٹ کرنے کے الزام میں ’کمل کور بھابی‘ نامی انفلوائنسر قتل، متعدد کو دھمکیاںکراچی میں موٹر سائیکل سوار نوجوان پر مبینہ تشدد کی وائرل ویڈیو: ’ملزم کی لینڈ کروزر گاڑی سے معمولی ٹکر ہوئی تھی‘انڈین انفلوئنسر جنھیں مسلمانوں کے خلاف مبینہ نفرت انگیزی پر گرفتار کیا گیا

سپورٹس ٹیموں نے بھی ان کی ویڈیو کو دیکھا ہے۔ یکم جولائی کو فرانسیسی فٹبال ٹیم پیرس سینٹ جرمین نے بھی اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی تھی جس میں کھلاڑی ریان کی طرح ڈانس کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس ویڈیو کو صرف پہلے دس دنوں میں 70 لاکھ مرتبہ دیکھا گیا تھا۔

اگلے ہی دن این ایف ایل پلیئر اور گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے بوائے فرینڈ ٹریور کیلسی بھی ریان کی ویڈیو کی نقل کرتے ہوئے نظر آئے۔ ان کی ویڈیو پر ایک کروڑ 40 لاکھ ویوز آ چکے ہیں۔

بدھ کو انڈونیشیا کے وزیرِ ثقافت فضلی زون نے ریان کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'کشتی کے کنارے پر رقص کرنا آسان نہیں ہے۔'

'بطور ڈانسر اپنا توازن برقرار رکھنا اور اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھانا آسان نہیں ہوتا۔ شاید اسی وجہ سے اس کردار کے لیے بڑوں کے بجائے بچوں کا انتخاب کیا جاتا ہے کیونکہ ان کے لیے اپنا توازن برقرار رکھنا آسان ہوتا ہے۔'

تاہم ریان کی والدہ رانی رداوتی کہتی ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کے رقص کو دیکھ کر پریشان ضرور ہوئی تھیں 'یہ پریشانی لاحق رہتی ہے کہ کہیں وہ گِر ہی نہ جائے۔' تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے بیٹے ایک ماہر تیراک ہیں۔

'اگر وہ کبھی پانی میں گِر جائے تو مجھے ڈر لگتا ہے کہ کہیں وہ چپّو لگنے سے زخمی نہ ہو جائے۔'

Getty Imagesایف ایل پلیئر اور گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے بوائے فرینڈ ٹریور کیلسی بھی ریان کی ویڈیو کی نقل کرتے ہوئے نظر آئے

خود کو کاپی کرنے والی متعدد مشہور شخصیات کو ریان جانتے بھی نہیں ہیں لیکن اب وہ اپنے ملک مِیں خود ایک سیلیبریٹی بنتے جا رہے ہیں۔

گذشتہ ہفتے ان کے صوبے کے گورنر نے انھیں سفیر برائے ثقافت مقرر کیا ہے۔

اس ہفتے ریان اور ان کی والدہ کو جکارتہ مدعو کیا گیا ہے جہاں وہ نا صرف انڈونیشیا کے وزیر برائے ثقافت و سیاحت سے ملاقات کریں گے بلکہ سرکاری ٹی وی چینل پر بھی نظر آئیں گے۔

ریان کہتے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بننے پر 'خوش' ہیں۔

انھوں نے بی بی سی انڈونیشیا کو شرماتے ہوئے بتایا کہ 'جب بھی میرے دوست مجھے دیکھتے ہیں یہی کہتے ہیں کہ دیکھو تم وائرل ہو گئے ہو۔'

خیر ان کا خواب تو ایک پولیس افسر بننے کا ہے لیکن پھر بھی وہ اپنے نقشِ قدم پر چلنے کی خواہش رکھنے والوں کو ایک پیغام دینا چاہتے ہیں: 'دوستوں، صحت مند رہیں تاکہ آپ میری طرج بن سکیں۔'

’کیا ڈرامہ ہے‘: وہ شو جس کے نقادوں کے تبصرےڈرامے سے زیادہ وائرل ہو جاتے ہیںجیوتی ملہوترا: گرفتار انڈین یوٹیوبر جن پر ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیے گئے پاکستانی اہلکار سے رابطے کا الزام ہےانڈیا پاکستان کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا پر لاکھوں ویوز حاصل کرنے والی گمراہ کن ویڈیوز کی حقیقت کیا ہے’پونچھا لگاؤ، ویڈیو بناؤ اور پیسے کماؤ‘: گھر کی صفائی دکھا کر سوشل میڈیا سے لاکھوں کمانے والی خواتینٹک ٹاک پر دبلے نظر آنے والے لوگوں کو ’فربہ‘ دکھانے والے فلٹر پر پابندی کا مطالبہ: ’یہ باڈی شیمنگ کی ایک شکل ہے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More