وکٹوں کی جانب سرکتی گیند اور محمد سراج کا غم: پانچ روزہ صبر آزما کرکٹ کے بعد انگلینڈ 22 رنز سے فاتح

بی بی سی اردو  |  Jul 14, 2025

Getty Images

جب گیند محمد سراج کے بلے سے ٹکرائی تو یہ بظاہر ایک عام سی گیند تھی جو 74 اوورز کی کرکٹ کے بعد اب نرم پڑ چکی تھی۔ پچ بظاہر فلیٹ ہو چکی تھی اور انگلش بولرز اب نئی گیند کے انتظار میں تھے۔

لیکن اگلے ہی لمحے یہ پچ پر گرنے کے بعد واپس سپن ہو کر وکٹوں سے ٹکرا گئی اور انڈیا کی مبہم امیدیں دم توڑ گئیں۔

انگلش کپتان کے نہ ختم ہونے والے بولنگ سپیل، لارڈز کی مشکل پچ اور روندرا جڈیجا کی صبر سے بھرپور شاندار اننگز۔۔۔ انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان تیسرے ٹیسٹ کے پانچویں روز فتح کس کی ہو گی، اس کا جواب ہر وکٹ اور ہر رن کے ساتھ تبدیل ہوتا رہا۔

کرکٹ کے گھر لارڈز میں پانچ روز کی کرکٹ کے دوران تنازع ہر روز ہیڈلائنز بناتے رہے۔ کبھی میچ میں دانستہ تاخیر پر تنازع تو کبھی گیند کی حالت پر۔۔۔ بات جملوں کے تبادلے اور تلخ کلامی تک بھی پہنچی، یہاں تک کے ایک انڈین کھلاڑی کو جرمانہ بھی ہوا۔

بی بی سی اردو کے فیچر اور تجزیے براہ راست اپنے فون پر ہمارے واٹس ایپ چینل سے حاصل کریں۔ بی بی سی اردو واٹس ایپ چینل فالو کرنے کے لیے کلک کریں۔

لیکن بالآخر انگلینڈ نے انڈیا کو 34 رنز سے شکست دے کر پانچ میچوں کی اینڈرسن-تندولکر سیریز میں دو ایک سے برتری حاصل کر لی ہے۔

ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں دونوں ٹیموں کے سکور برابر تھے یعنی 387 لیکن پھر چوتھے روز کے بعد سے لارڈز کی پچ جیسے جاگ گئی۔

چوتھے روز کے کھیل کے دوران 14 وکٹیں گریں، جن میں سے 10 انگلینڈ اور چار انڈیا کی تھیں۔ یوں انڈیا کو پانچویں روز جیت کے لیے 135 رنز درکار تھے۔

Getty Imagesجو روٹ اور زیک کرولی آؤٹ ہونے والے محمد سراج کو تسلی دے رہے ہیں۔

دن کے آغاز پر انڈیا کی یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ یہ میچ چائے کے وقفے سے پہلے ہی ختم ہو جائے گا، لیکن پھر انڈین بولرز جسپریت بمرا اور محمد سراج نے آل راؤنڈر روندرا جڈیجا کے ساتھ شراکتیں قائم کیں اور انگلینڈ کا انتظار بڑھتا گیا۔

جڈیجا ایک اینڈ پر دیوار کی طرح جمے رہے اور دوسرے اینڈ پر پہلے بمرا اور پھر سراج انگلش بولرز کے صبر کا امتحان لیتے رہے اور پھر بمرا کی جارحانہ سٹروک مارنے کی کوشش اور سراج کی بدقسمتی انڈیا اور فتح کے درمیان آ گئی۔

میچ کے بعد سراج پچ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں تھے اور غم زدہ ہو کر وہیں بیٹھے رہے جس کے بعد انگلش کھلاڑیوں جو روٹ اور زیک کرولی نے آ کر انھیں دلاسہ دیا۔

انگلینڈ کی جانب سے جوفرا آرچر اور بین سٹوکس نے دوسری اننگز میں تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ انڈیا کے لیے جڈیجا 61 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیل کر نمایاں رہے۔

بین سٹوکس کا 10 اوورز طویل سپیل یقیناً ایک عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔ بین سٹوکس کو میچ میں 77 رنز، پانچ وکٹوں اور ایک رن آؤٹ کے باعث پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

انڈیا نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخی زوال کو عروج میں کیسے بدلا؟ بمراہ اور وقار یونس کا موازنہ: ’عجیب ایکشن والا‘ انڈین بولر جس کی قسمت ایک اتفاق نے بدل دی'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکستڈرامائی آخری اوور، تلخ کلامی اور وقت ضائع کرنے کے الزامات: ’اس ٹیسٹ میں ایکشن، ڈرامہ، تھیٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں‘

خیال رہے کہ اس قبل انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں جو روٹ کی سنچری اور برائڈن کارس اور جمی سمتھ کی نصف سنچریوں کی بدولت 387 رنز بنائے تھے۔ جواب میں انڈیا نے کے ایل راہل کی سنچری اور پنت اور جڈیجا کی نصف سنچریوں کے بعد 387 رنز بنائے، یعنی وہ سکور جو انگلینڈ نے پہلی اننگز میں بنائے۔

انگلینڈ اپنی دوسری اننگز میں صرف 192 رنز ہی بنا سکا، اور جواب میں انڈیا 170 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

کرکٹ کمنٹیٹر عاطف نواز نے لکھا کہ ’اس ٹیسٹ میچ میں سب کچھ تھا۔ اس میں جذبات بھی تھے اور یہ سنسنی خیز تھا۔دو جارحانہ ٹیموں کے درمیان کرکٹ کے پانچ بہترین دن۔۔۔ اور ان کے درمیان صرف 22 رنز تھے۔ کیا ٹیسٹ میچ تھا۔‘

صارف ابھیشیک نے لکھا کہ ’انگلینڈ کھلاڑیوں کا میچ کے بعد ردِ عمل یہ دکھاتا ہے کہ یہ مقابلہ کتنا قریب تھا اور ان میں اب مزید ہمت باقی نہیں تھی۔ آپس میں تلخ کلامی کے بعد آخری دونوں بلے بازوں کے لیے انگلینڈ کھلاڑیوں نے احترام کا مظاہرہ کیا۔‘

انڈین کمنٹیٹر ہارشا بھوگلے نے لکھا کہ ’یہ سچ ہے کہ انگلینڈ نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا لیکن ٹیسٹ کرکٹ صبر آزما کھیل ہے جس میں ہر لمحہ پرعزم رہنا پڑتا ہے اور انڈیا کے لیے بمرا اور محمد سراج ڈٹے رہے اور جڈیجا تو ہمیشہ سے ہی ایک مضبوط کرکٹر ہیں۔‘

انڈیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر نے کہا کہ ’اس میچ کا اختتام دل توڑ دینے والا تھا لیکن اس مقابلے پر ہمیں فخر ہے۔‘ انھوں نے جڈیجا اور سٹوکس کی بھی تعریف کی۔

https://twitter.com/bbctms/status/1944797167824023892

صحافی جیرڈ کمبر نے سراج کی بدقسمتی کے بارے میں بات کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ گیند کو اس سے زیادہ اچھے انداز میں نہیں کھیل سکتے۔‘

ڈرامائی آخری اوور، تلخ کلامی اور وقت ضائع کرنے کے الزامات: ’اس ٹیسٹ میں ایکشن، ڈرامہ، تھیٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں‘’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکستانڈیا نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخی زوال کو عروج میں کیسے بدلا؟ دنیا کا ’تیز ترین‘ پاکستانی بولر جو صرف پانچ ٹیسٹ میچ ہی کھیل پایابمراہ اور وقار یونس کا موازنہ: ’عجیب ایکشن والا‘ انڈین بولر جس کی قسمت ایک اتفاق نے بدل دی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More