دو روز قبل بحال ہونے والے ٹورنٹو روٹ پر پی آئی اے کی پرواز تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

اردو نیوز  |  Oct 03, 2025

قومی ایئرلائن پی آئی اے کی لاہور سے ٹورنٹو جانے والی پرواز دو روز کی تاخیر کے بعد روانہ ہوگئی۔ یہ پرواز بدھ کے روز سے تاخیر کا شکار تھی اور مسافروں کے لیے اذیت کا باعث بنی ہوئی تھی جسے انجینئرنگ ٹیم کی کوششوں کے بعد بالآخر جمعے کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی گئی۔

پی آئی اے نے چند روز قبل ہی اس بین الاقوامی روٹ کو بحال کیا تھا جس پر بڑی خوشی اور جوش و خروش کا اظہار کیا گیا تھا، تاہم اس تاخیر نے مسافروں کو ایک بار پھر قومی ایئرلائن کی کارکردگی پر سوال اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔

بدھ کی سہ پہر تقریباً ساڑھے تین بجے پی آئی اے کی پرواز پی کے 789 ٹورنٹو سے لاہور پہنچی۔ اس طیارے نے اگلی صبح چار بجے دوبارہ لاہور سے ٹورنٹو کے لیے روانہ ہونا تھا۔ لیکن لینڈنگ کے فوراً بعد جب گراؤنڈ انجینئرز نے جہاز کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ انجن سے تیل کا اخراج ہو رہا ہے۔

یہ ایک سنگین تکنیکی خرابی تھی جسے فوری طور پر درست کرنا ممکن نہ تھا۔ چنانچہ جہاز کو گراؤنڈ کر دیا گیا اور مسافروں کو مطلع کیا گیا کہ پرواز میں تاخیر ہو گی۔

مسافروں کی مشکلاتتقریباً 250 مسافروں نے اس پرواز کے ذریعے ٹورنٹو روانہ ہونا تھا۔ ان میں سے کئی مسافر اہم ملاقاتوں، کاروباری مصروفیات اور گھریلو معاملات کے لیے سفر کررہے تھے۔ طویل تاخیر نے نہ صرف ان کے شیڈول کو متاثر کیا بلکہ کئی خاندان شدید پریشانی کا شکار رہے۔

لاہور ایئرپورٹ پر موجود ایک مسافر کے بڑے بھائی سہیل احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہم نے سوچا تھا کہ جہاز وقت پر روانہ ہوگا لیکن تقریباً 23 گھنٹے تک ہمیں کوئی واضح اطلاع نہیں دی گئی۔ بار بار تاخیر کی خبر سن کر بچے اور بزرگ سب تھک گئے۔ ایئرپورٹ پر سہولیات بھیناکافی تھیں جس کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو چاہیے کہ وہ مسافروں کی سہولت کے لیے واضح نظام بنائے تاکہ ایسے مواقع پر لوگ غیریقینی کی کیفیت کا شکار نہ ہوں۔

پاکستان کی قومی ایئرلائن کے طیاروں کی جانچ پڑتال پر سوال کیے جاتے رہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پیانجینئرنگ مسائل اور ٹیم کی آمدلاہور ایئر پورٹ پر کام کرنے والے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’لاہور میں موجود انجینئرز نے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ پی آئی اے نے بالآخر کراچی سے خصوصی انجینئرنگ ٹیم لاہور طلب کی۔ یہ ٹیم جمعرات کے روز لاہور پہنچی اور کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد انجن کی خرابی کو درست کیا گیا۔‘

واضح رہے کہ اس دوران جہاز مسلسل گراؤنڈ رہا اور مسافر ایئرپورٹ کے لاؤنج اور ہوٹلوں میں انتظار کرنے پر مجبور ہوئے۔

پی آئی اے کا مؤقفپی آئی اے کے ترجمان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’جہاز کی فنی خرابی کو دور کرنے میں وقت لگا لیکن قومی ایئرلائن مسافروں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پرواز کو روانہ کرنے سے پہلے یہ یقینی بنانا ضروری تھا کہ جہاز سو فیصد محفوظ ہے۔ انجینئرز نے دن رات محنت کرکے جہاز کی خرابی درست کرنے کے بعد اسے پرواز کی اجازت دی۔ مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات پر ہم معذرت خواہ ہیں لیکن مسافروں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔‘

کچھ روز قبل روٹ کی بحالییاد رہے کہ کراچی سے ٹورنٹو کے لیے پروازیں 30 ستمبر سے دوبارہ شروع کی گئی ہیں۔ ان طویل روٹس پر پی آئی اے نے اپنے بہترین طیارے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ مسافروں کو آرام دہ سفر فراہم کیا جا سکے۔

انجینئرز نے جہاز کی خرابی دور کرنے کے بعد اس کو پرواز کی اجازت دی۔ فائل فوٹو: روئٹرزمسافروں کے لیے خصوصی رعایتپی آئی اے نے کینیڈا جانے والی تمام پروازوں پر 15 فیصد رعایت کا اعلان بھی کیا ہے۔ یہ رعایت 10 اکتوبر تک خریدی جانے والی ٹکٹوں پر دی جائے گی اور اس کا اطلاق 30 ستمبر سے 19 دسمبر 2025 کے درمیان سفر پر ہوگا۔

ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ ’پی آئی اے کو اپنے فلیٹ کی تکنیکی حالت پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ چند روز قبل ہی اگر طیارے کی مرمت کی گئی تھی تو پھر لینڈنگ کے فوراً بعد اس میں خرابی کیوں سامنے آئی؟ یہ سوال نہ صرف تکنیکی معیار بلکہ معائنے اور دیکھ بھال کے نظام پر بھی سوالیہ نشان ہے۔‘

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ’پرواز سے قبل اس کی مکمل تکنیکی جانچ لازمی ہونی چاہیے۔ بین الاقوامی روٹس پر جانے والے طیاروں کے لیے خصوصی ٹیمیں لاہور اور اسلام آباد میں مستقل تعینات کی جانی چاہییں تاکہ کراچی سے انجینئرز بلانے کی ضرورت نہ پڑے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More