برطانیہ کا پی آئی اے کی پروازوں کے لیے آخری اجازت نامہ جاری، واپسی کی راہ ہموار

اردو نیوز  |  Oct 03, 2025

برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جمعے کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لیے غیرملکی طیاروں کا آپریٹنگ پرمٹ جاری کر دیا جس سے برطانیہ میں پروازوں کی بحالی کے لیے آخری انتظامی رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے فارن ایئرکرافٹ پرمٹ جاری ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج جمعے کو برطانیہ کے لیے پروازوں کا شیڈیول جاری کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کا پاکستان سے براہ راست برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن بحال ہونے سے مسافروں کو سہولت ہوگی۔

برطانیہ نے جولائی میں پاکستانی ایئرلائنز پر عائد پابندیاں ختم کر دی تھیں، جو 2020 میں کراچی میں پی آئی اے کے ایئربس اے 320 طیارے کے حادثے کے بعد لگائی گئی تھیں۔ اس حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

حادثے کے بعد پائلٹ لائسنسنگ میں بے ضابطگیوں کے الزامات سامنے آئے، جس کے نتیجے میں برطانیہ اور یورپی یونین دونوں نے پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

پی آئی اے کے ترجمان نے پہلے ہی اکتوبر میں براہ راست پروازیں بحال کرنے کا اعلان کیا تھا جب بین الاقوامی حفاظتی اور سکیورٹی منظوری حاصل کر لی گئی تھی۔ تاہم، برطانیہ کا پرمٹ حاصل کرنا باقی تھا۔

پاکستانی ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’انتظار ختم ہوا۔‘

ہائی کمیشن نے مزید کہا کہ ’ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل سول ایوی ایشن اتھارٹی یو کے کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے آج غیرملکی طیاروں کے لیے آپریٹنگ پرمٹ  جاری کیا، جو برطانیہ اور پاکستان کے درمیان تجارتی پروازوں کے لیے آخری دستاویز تھی۔‘

پی آئی اے کی واپسی سے پاکستانی تارکین وطن کے لیے سفر آسان ہونے کی توقع ہے (فوٹو: اے ایف پی)پی آئی اے کو پہلے ہی برطانیہ میں پروازوں کے لیے تھرڈ کنٹری آپریٹر کی منظوری مل چکی ہے اور ابتدائی طور پر مانچسٹر کے لیے پروازیں بحال کی جائیں گی، جبکہ برمنگھم اور لندن کے لیے پروازیں بعد میں شروع کی جائیں گی۔

پی آئی اے کی واپسی سے پاکستانی تارکین وطن کے لیے سفر آسان ہونے کی توقع ہے، جبکہ تجارتی روابط مضبوط ہوں گے اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ برطانیہ پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت کا حجم تقریباً چار کروڑ 70 ارب پاؤنڈ  ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More