سکاٹ لینڈ کا وہ قبرستان جہاں سے جے کے رولنگ کو اپنے ناول ہیری پوٹر کے کرداروں کے نام ملے

بی بی سی اردو  |  Feb 02, 2020

سکاٹ لینڈ کے شہر ایڈنبرگ کے چرچ گرے فرائرز کرک کو ایک بوبی نامی ایک وفادار کتے کی کہانی کی وجہ سے شہرت حاصل ہے مگر اس نے سکاٹش تاریخ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے اور کئی ادبی کہانیوں نے یہاں سے جنم لیا ہے۔

مشہورِ زمانہ ناول سیریز ہیری پوٹر کی مصنفہ جے کے رولنگ کے مطابق اپنے ناولز کے کئی کرداروں کے ناموں کا خیال انھیں اس چرچ کے ساتھ موجود قبرستان میں کتبوں کو دیکھ کر آیا تھا۔

Google گرےفرائرز کرک کے دروازے 1620 میں کھولے گئے

اس چرچ کی تاریخ کے چند نمایاں باب یہاں پیش کیے جا رہے ہیں۔ چرچ نے اپنی 400 ویں سالگرہ مکمل ہونے کی خوشی میں

جے کے رولنگ بھی یہاں سے متاثر ہوئیں

یہ قبرستان ہیری پوٹر کے مداحوں کے لیے بھی ایک پسندیدہ جگہ ہے کیونکہ سیریز کی مصنفہ جے کے رولنگ نے انکشاف کیا تھا کہ قبروں پر موجود کتبوں سے انھیں چند کرداروں کے ناموں کا خیال آیا تھا۔

ہیری پوٹر ٹورز میں اب سیاحوں کو تھامس رڈل کی قبر پر لے جایا جاتا ہے

انھوں نے اس چرچ کے قریب موجود ایلیفینٹ ہاؤس کیفے میں اپنے ناول کے کچھ حصے بھی لکھے تھے۔

سیاح اب سنہ 1806 میں مرنے والے تھامس رڈل اور سنہ 1802 میں ٹرینیڈاڈ میں 26 سال کی عمر میں ہلاک ہونے والے ان کے بیٹے تھامس کی قبر کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔

ان کے ناموں سے ہی جے کے رولنگ کو ٹام رڈل کا نام ملا جو کہ سیریز میں لارڈ وولڈیمورٹ کا دوسرا نام ہے۔

Warner Bros قبرستان میں موجود تھامس رڈل کے کتبے سے ٹام رڈل کا نام جے کے رولنگ کے ذہن میں آیا جو کہ سیریز میں لارڈ وولڈیمورٹ کا نام ہے

سکاٹ لینڈ کے بدترین شاعر کی ساکھ رکھنے والے ولیم میکگوناگال بھی اسی قبرستان میں دفن ہیں۔ جے کے رولنگ نے اس نام کو ہوگورٹس کے گریفینڈر سکول کی سربراہ پروفیسر منروا میکگوناگال کے نام کے لیے استعمال کیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ دوسرے کتبوں سے ایلیسٹر ’میڈ آئی‘ موڈی اور روفس سکریمجر کے ناموں کا خیال آیا۔ اس کے علاوہ یہ بھی افواہ ہے کہ ہیری کے والدین کی گوڈرکس ہولو میں آخری آرام گاہ کا خیال بھی اسی چرچ کے قبرستان سے آیا۔

قومی عہدنامہ

قومی عہد نامہ جس میں سکاٹ لینڈ پر حکمرانی میں زبردست تبدیلیوں کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس پر اسی قبرستان میں فروری سنہ 1638 میں دستخط ہوئے تھے۔

Hulton Archive قومی عہد نامے پر 1638 میں دستخط کیے گئے تھے

یہ دستاویز بادشاہ چارلس اول کی متعارف کروائی گئی مذہبی اور سیاسی پالیسیوں کی مخالفت کے لیے بنائی گئی تھی۔

اس عہد نامے میں پروٹسٹنٹ فرقے کے ذیلی فرقے پریسبیٹیریئن کی اقدار پر قائم رہنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ عہد نامے کے شرکا نے بادشاہ کو سکاٹ لینڈ کے گرجا گھر کا روحانی پیشوا ماننے سے انکار کر دیا اور چرچ کی انتظام کاری کے ایپیسکوپل نظام کی مخالفت بھی کی۔

چارلس نے اسے غداری تصور کیا اور عہد نامے کے حامیوں کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا جس سے انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں خانہ جنگی شروع ہو گئی۔

قبرستان کے ایک حصے کو سنہ 1679 میں قیدیوں کو رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا

قبرستان کے کچھ حصے کو بعد میں عہد نامے کے حامیوں کے لیے جیل کے طور پر استعمال کیا گیا جنھیں اس سال حکومتی فورسز نے بوتھ ویل برج کے معرکے میں سنہ 1679 میں شکست دے دی تھی۔

چار ماہ سے زیادہ عرصے تک قیدیوں کو بغیر کسی سائبان کے یہاں رکھا گیا جبکہ ہر شخص کو دن میں صرف چار اونس ڈبل روٹی کھانے کی اجازت ہوتی تھی۔

کچھ قیدی مر گئے جبکہ کچھ دیگر پر غداری کا مقدمہ چلا کر انھیں سزائے موت دے دی گئی۔

وہ قبر جس کا خیال نہ رکھا گیا

سر جارج میکینزی وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے اس تحریک کے 1200 کارکنوں کو بوتھ ویل برج پر حراست میں لیا اور ان میں سے 400 کو اس قبرستان میں قید کر دیا۔

قبرستان میں موجود بلڈی میکینزی کے مزار کو ان کے کاموں سے نفرت کی وجہ سے اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے

کہا جاتا ہے کہ میکینزی سکاٹش تاریخ کے آٹھ سالہ دورانیے میں تقریباً 18 ہزار افراد کے قتل کے ذمہ دار تھے۔ اس عرصے کو ’دی کلنگ ٹائم‘ کہا جاتا ہے۔

انھیں بعد میں ’بلڈی‘ میکینزی کے نام سے جانا جانے لگا اور نتیجے میں قبرستان میں موجود ان کے مزار کا ان کے کاموں سے نفرت کی وجہ سے خیال نہیں رکھا جاتا۔

سنہ 2003 میں 15 اور 17 سال کی عمر کے دو بچے عمارت کے پچھلے حصے میں موجود روشندان کے ذریعے اندر داخل ہوئے جسے اب سیل کر دیا گیا ہے۔

Hulton Archive سر جارج میکینزی کو قتل و غارت کی وجہ سے بلڈی میکینزی کہا جانے لگا

وہ اس تہہ خانے میں پہنچے جہاں تابوت رکھے ہوئے تھے، تابوتوں کو کھولا اور ایک کھوپڑی چرا لی۔

جب پولیس پہنچی تو اس وقت وہ گھاس پر کھوپڑی کے ساتھ فٹ بال کھیل رہے تھے۔

اچھے اور عظیم لوگ

اس کے علاوہ یہ قبرستان ایڈنبرگ شہر کو استوار کرنے والی دیگر شخصیات کی آخری آرام گاہ بھی ہے۔

شاعر ایلن رامزے، نیو ٹاؤن کا نقشہ بنانے والے جیمز کریگ، انسائیکلوپیڈیا بریٹینیکا کے پہلے ناشر ولیم سمیلی اور سر والٹر سکاٹ کے والد والٹر سکاٹ بھی یہاں دفن ہیں۔

Google اس چرچ کے ساتھ ہی ایک قبرستان بھی ہے

ماہرِ ارضیات جیمز ہوٹن، سکاٹش ماہر تعمیرات ولیم ایڈم اور جان ایڈم کی آخری آرام گاہیں بھی اسی قبرستان میں ہیں۔

۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More