وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنے اعتراضات کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کرتے ہوئے کہا کہ ہر ملک کو اپنے شہرویوں کی حفاظت کا پورا حق ہے۔ ہاں یہاں یہ سوال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ برطانیہ نے اس پابندی کا فیصلہ سائینس کے مطابق کیا یا پھر اپنی خارجہ پالیسی کے تحت کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا کے بڑھتے کیسز کو مد نظر رکھتے ہوئے بر طانیہ نے اس پابندی کا فیصلہ کیا۔اس پابندی کا اطلاق پاکستان سمیت بنگلہ دیش،فلپائن،کینیا پرکیا گیا ہے۔جبکہ پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے صرف برطانوی،آئرش ریزیڈنسی رکھنے والے ہی برطانیہ کا رخ کر سکیں۔
اس کے علاوہ پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے مقررہ تاریخ 9 اپریل صبح چار بجے کے بعد جو بھی شخص برطانیہ کا رخ کرے گا اسے 10 دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔