سوشل میڈیا صارفین نے ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا ہے جس میں جیٹ پیک میں ایک شخص سعودی عرب میں ایک بلندی پر سامان پہنچا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پرگردش کرنے والی ویڈیو کے مطابق ڈیلیوری مین اڑان بھرنے کے لیے انجن کا استعمال کرتا ہے اور آرڈر دینے کے لیے ایک ٹاور سے دوسرے ٹاور تک جاتا ہےجبکہ ڈیلیوری کمپنی یا ڈلیوری کے مقام کے بارے میں واضح تفصیلات نہیں مل سکیں۔
اس ویڈیو میں دنیا بھر کے کچھ ریستورانوں کی جانب سے پیزا اور کھانے کے آرڈرز کی فراہمی کے لیے ڈرون کے استعمال پر روشنی ڈالی گئی ہے کیونکہ یہ صارفین کو جی پی ایس اور ویڈیو کیمروں کے ذریعے تلاش کرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ایک چوتھائی گھنٹے سے بھی کم وقت میں درست صارف تک پہنچ جائیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی خوراک کی ترسیل کی صنعت میں سالانہ 10 فیصد اضافہ ہو رہا ہے اور اس مارکیٹ کا حجم 2030 تک 365 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جب کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ اس رجحان سے الگ نہیں ہیں۔