امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ چار روز سے جاری ہے۔ کاروباری اوقات کے پہلے حصے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2 روپے پچاس پیسے کی کمی سے 228 روپے کی سطح پر آگئی ہے۔ جبکہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں انڈیکس منفی رجحان کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے بعد سے مارکیٹ میں روپیہ مستحکم ہو رہا ہے۔ماہرین کے مطابق اگر وفاقی حکومت بیرون ممالک کی مدد کے بعد معاشی صورتحال کو درست سمت میں رکھنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید بہتری ممکن ہے۔ فاریکس ڈیلرز کے مطابق چار روز میں روپے کی قدر میں 11 روپے سے زائد کی بہتری رپورٹ ہوئی ہے۔آج جمعرات کو کاروبار کے پہلے حصے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 228 روپے 96 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔معاشی ماہر طارق سمیع اللہ کے مطابق عالمی اداروں کی جانب سے سیلابی صورتحال میں پاکستان کی مدد اور قرضوں کی ادائیگیوں میں ریلیف کی خبروں کا اثر روپے پر نظر آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج منفی رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ کاروبار کے پہلے حصے میں پی ایس ایکس 100 انڈیکس 350 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 41 ہزار 84 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔