تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور صدرِ مملکت کے درمیان ملاقات ہوئی اور آج شام ایوانِ صدر سے اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔جمعرات کو عارف علوی اور عمران خان کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’اس ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق آئینی، قانونی اور سیاسی امور زیر بحث آئے۔‘فواد چوہدری کے مطابق’عمران خان اور صدر عارف علوی نے تمام پہلوؤں سے اس تقرری کا احاطہ کیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’صدرِ مملکت اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں اور ساڑھے چھ سے سات بجے کے درمیان ایوانِ صدر ہینڈ آؤٹ جاری کرے گا۔ اس میں صدر کی عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے موقف بتایا جائے گا۔ آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔‘واضح رہے کہ آج (جمعرات کو) وزیراعظم نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں صدر پاکستان کو سمری ارسال کردی گئی ہے۔صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کريں گے۔دوسری طرف حکومتی حلقوں میں ایک خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صدرِ مملکت اس معاملے پر کوئی رخنہ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔اس خدشے کے پیش نظر وفاقی حکومت نے جنرل عاصم منیر کی ریٹائرمنٹ کو منجمد کرتے ہوئے انہیں آرمی چیف تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔ وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران جنرل عاصم منیر کی ریٹائرمنٹ منجمد کرنے کی سمری کی منظوری لی گئی۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر صدرِ مملکت ان سے رابطے میں ہیں اور وہ ان سے مشاورت کریں گے۔‘ انہوں نے کہا تھا کہ ’میں اور صدر آئین کے اندر رہتے ہوئے اس معاملے پر کھیلیں گے۔‘