خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ پر متعدد طبی سہولیات صرف سرکاری اسپتالوں تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
انشورنس کمپنی نے پینل پر موجود تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں کو اعلامیہ جاری کردیا،اعلامیہ کے مطابق صحت کارڈ پر سی سیکشن، انجیواگرافی، اپینڈیکس کا علاج صرف سرکاری اسپتال میں ہوگا۔
صحت کارڈ پر ٹانسل، پتھری، آنکھ اور ناک کا علاج بھی صرف سرکاری اسپتال میں ہوگا،فہرست میں موجود باقی طبی سہولیات نجی اور سرکاری اسپتالوں میں یکساں مہیاں ہونگے۔
واضح رہے خیبرپختونخوا میں یکم رمضان سے صحت کارڈ کے تحت تمام شہریوں کے لیے مفت علاج کی سہولت بحال کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے زیرصدارت اجلاس میں یکم رمضان سے صحت کارڈ کے تحت صوبے کی 100 فیصد آبادی کے لیے مفت علاج بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں اعلیٰ حکام کے علاوہ اسٹیٹ لائف انشورنس کے نمائندوں نے بھی شرکت کی،وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صحت کارڈ کے تحت مفت علاج بحال کرنے کے لیے اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو فوری طور پر پانچ ارب روپے جاری کردیے گئے۔
دوران اجلاس وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ امن و امان کے بعد عوام کی فلاح و بہبود صوبائی حکومت کی اہم ترجیح ہے، صحت کارڈ عوامی فلاح و بہبود کا اہم منصوبہ ہے، اسے ہر حال میں جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ لائف کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔وزیراعلی نے کہا کہ اس اسکیم میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اصلاحات کی جائیں گی تاکہ اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ عوام کو پہنچ سکے۔