امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بِل پیش، سکیورٹی امداد روکنے کی تجویز

اردو نیوز  |  Jul 27, 2024

امریکی سینیٹ میں ریپبلکن جماعت کے رکن مارکو روبیو نے پاکستان اور چین مخالف بل پیش کیا ہے جس میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے نمٹنے اور اسلام آباد کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کے لیے انڈیا کی مدد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

جمعے کو پیش کردہ مجوزہ ’یو ایس انڈیا ڈیفنس کوآپریشن انڈیا ایکٹ‘ میں نئی دہلی کو ’ٹیکنالوجی کی منتقلی‘ کی حمایت کی گئی ہے اور امریکی انتظامیہ پر زور دیا گیا ہے کہ ’انڈیا کے ساتھ امریکہ کے اتحادیوں جاپان، اسرائیل، جنوبی کوریا اور نیٹو کے رکن ممالک کی طرح برتاؤ کیا جائے۔‘

فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو 2011 سے سینیٹ کے رکن ہیں۔ انہوں نے 2015 میں بطور صدارتی امیدوار انتخابات میں حصہ لیا تھا اور پرائمری انتخابات کے دوران کئی ریاستوں میں کامیابی حاصل کی تاہم 2016 میں وہ انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے۔

بل میں امریکی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ ’وہ پاکستان کی جانب سے انڈیا کے خلاف دہشت گردی اور پراکسی گروپس سمیت جارحانہ طاقت کے استعمال کے حوالے سے کانگریس کو رپورٹ پیش کرے۔‘

بل میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ ’اگر پاکستان نے انڈیا کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کی ہے تو اس کے لیے سکیورٹی امداد کو روک دیا جائے۔‘

بل منظور ہونے کی صورت میں پاکستان پر نمایاں اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اسلام آباد اور واشنگٹن اپنے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ کے قریبی اتحادیوں کی طرح انڈیا کو مخصوص جدید ہتھیاروں کی فراہمی پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور خطے میں انڈین جارحیت کا جواب دینے کے لیے اس کی صلاحیت کو محدود کر سکتی ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ اور انڈیا کی شراکت داری بہت ضروری ہے۔ بِل میں نئی دہلی کے ساتھ واشنگٹن کے ’سٹریٹیجک سفارتی، اقتصادی اور فوجی تعلقات‘ میں اضافے کی تجویز ہیش کی گئی ہے۔

فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے سینٹ میں بِل پیش کیا ہے۔ (فوٹو: سینیٹر مارکو روبیو)

سینیٹر مارکو روبیو نے کہا ہے کہ مجوزہ قانون سازی ’پالیسی کے لیے بیانیہ مرتب کرے گی کہ امریکہ علاقائی سالمیت کے بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں انڈیا کی حمایت کرے گا۔ تنازعات کو روکنے کے لیے انڈیا کو ضروری سکیورٹی میں مدد فراہم کرے گا اور دفاع، ٹیکنالوجی، طب، اور اقتصادی سرمایہ کاری میں تعاون کرے گا۔‘

بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ انڈیا کو کاسٹا (کاؤنٹرنگ امیریکاز ایڈورسریز تھرو سینکشنز ایکٹ) سے محدود چھوٹ دی جائے۔ یہ ایکٹ امریکی پابندیوں کا ایک مجموعہ ہے جس کا مقصد روس کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔

اس مجوزہ استثنیٰ کے تحت امریکی پابندیوں کا سامنا کیے بغیر انڈیا روسی فوجی آلات کو خرید سکے گا۔

بل کے متن کے مطابق فوجی تعاون بڑھانے کے لیے سیکریٹری آف سٹیٹ کو انڈیا سے مفاہمت کی یادداشت پر بات چیت کا اختیار دیں۔

بل میں انڈیا کو دو سال کے لیے اضافی دفاعی سامان کی فراہمی میں تیزی لانے اور انڈیا کو دیگر اتحادیوں کی طرح درجہ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ بِل میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی کے ساتھ فوجی تربیت اور تعاون کو بڑھا جائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More