بنگلہ دیش کے انقلاب کا قائد نوجوان طالب علم ناہید اسلام کون ہے؟ شہرت کیسے ملی اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے کی تحریک میں کیا کردار ادا کیا؟۔
جولائی میں شروع ہونیوالی حکومت مخالف مظاہروں کی قیادت کرنیوالےایک نوجوان کی بہت سی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں یونیورسٹی میں سوشیالوجی کےنوجوان طالب علم ناہید اسلام جنہیں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے میں سب سے اہم کردار سمجھا جا رہا ہے۔
شیخ حسینہ واجد کے اقتدار چھوڑنےکی اندرونی کہانی سامنے آگئی
بنگلہ دیش میں ملازمتوں میں کوٹہ کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا آغاز دو جولائی 2024 کو ہوا۔ ناہید اسلام سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کے خلاف طلبا تحریک کے کوآرڈینیٹر تھے۔
انہوں نے شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ دور اقتدار کے خاتمے کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔ ناہید اسلام کو قومی سطح پر جولائی کے وسط میں شہرت ملی۔
جب انہیں اور ان کے ڈھاکہ یونیورسٹی میں زیرتعلیم کئی طلبہ ساتھیوں کو پولیس نے حراست میں لیا۔ بعد میں ناہید اسلام نے اپنے کئی ویڈیو انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
بنگلہ دیش میں کئی ہفتے چلنے والی احتجاجی تحریک میں 300 افراد جاں بحق ہوئے۔ غیر جذباتی لیکن ٹھوس انداز میں بات کرنے والے طالب علم رہنما ناہید اسلام نے کہا ہے کہ طلبہ کسی ایسی حکومت کو قبول نہیں کریں گے جسے فوج کی پشت پناہی حاصل ہو۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ سمیت کئی ڈائریکٹرز بھی ملک سے فرار
انہوں نے نئی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے لیے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کا نام تجویز کیا ہے۔ ناہید اسلام کا کہنا ہے کہ طلبا کی تجویز سے ہٹ کر بننے والی کوئی بھی حکومت قابل قبول نہیں ہو گی۔ اس مقصد کے لیے جانیں دینے والوں کے خون سے غداری نہیں کریں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ 17 کروڑ بنگالی عوام کو دوبارہ فاشسٹ دور میں نہیں دھکیلیں گے۔ ناہید اسلام ڈھاکہ میں 1998 میں پیدا ہوئے وہ شادی شدہ ہیں ان کے والد استاد اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ایک کارکن کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔