چیف جسٹس یحییٰ آفریدی لاہور میں ایک اہم مشاورتی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں اہم سٹیک ہولڈرز بشمول چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور ہوم اینڈ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت کریں گے۔سنیچر کو لا اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق یہ میٹنگ ایک اہم ڈائیلاگ کا آغاز کرے گی جس کا مقصد نیشنل جیل ریفارم پالیسی تیار کرنا ہے جو پاکستان میں فوجداری انصاف میں اصلاحات کے لیے وسیع حکمت عملی کے حصے کے طور پر جیلوں میں اصلاحات اور قیدیوں کی بہبود کو ترجیح دے گی۔چیف جسٹس پاکستان کے فوجداری انصاف کے نظام کے اندر جدید کاری کی فوری ضرورت پر زور دیں گے اور جیلوں میں قیدیوں کی زیادہ تعداد سے متعلق تشویشناک اعدادوشمار پر توجہ دیں گے۔صوبے کی جیلوں کے شدید چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پنجاب سے اصلاحات کا آغاز کیا جائے گا۔ شرکا بین الاقوامی معیار کے مطابق تجاویز پر تبادلہ خیال کریں گے جن میں متبادل سزا اور بحالی کے اقدامات بھی شامل ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ایک ساتھ مل کر ہم ایک انسانی، موثر اور منصفانہ جیل کے نظام کی راہ ہموار کر رہے ہیں جو انسانی وقار کو برقرار رکھتا ہے اور بحالی کو فروغ دیتا ہے۔‘