وفاقی وزیر نجکاری علیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے میں اضافی چیزیں ختم کرکے پھر سے نجکاری کی جائے گی۔پیر کو سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا۔وزیر نجکاری عبد العلیم خان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی مشاورت کے بعد دوبارہ نجکاری کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کا کل خسارہ 830 ارب روپے تھا جبکہ 623 ارب روپے کے واجبات پی آئی اے سی ایل کو منتقل کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ بزنس ٹو بزنس پی آئی اے کے حصص فروخت کرنے کے حوالے سے بات کریں گے۔وزیر نجکاری کے مطابق نجکاری سے قبل اداروں کو پرکشش بنایا جائے کہ ہر کوئی اسے خریدے۔علیم خان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر سے پی آئی اے کی نجکاری پر جو تعاون چاہیے تھا وہ نہیں ملا۔ ’ایف بی آر نے لچک نہیں دکھائی تمام اداروں کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔‘انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی حالت خراب سے خراب تر کی جا رہی ہے کہ اس کی نجکاری نہ ہو۔’ہم نے سیکھا ہے کہ کسی بھی ادارے کو خسارے کے ساتھ پرائیویٹائز نہیں کرنا۔ آئندہ کے لیے حکومت کو سیکھنا پڑے گا کہ اداروں کو متاثر کن بنائے۔‘علیم خان نے کمیٹی کو مزید بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت 39 سے 40 ادارے نجکاری کی فہرست میں آ چکے ہیں۔رکن کمیٹی سینیٹر خالدہ طیب نے کہا کہ ’جب پی آئی اے کے لیے بولیاں نہیں آئیں تو اب آپ سوچنے لگے ہیں۔‘مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا: علی امین گنڈاپور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج کی کال سابق وزیراعظم عمران خان نے خود دی ہے۔اتوار کو رات گئے وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت پارٹی پارلیمنٹیرینز و تنظیمی عہدیداران کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعلٰی نے ہزارہ، ملاکنڈ، پشاور اور ساؤتھ ریجنز کے پارلیمنٹیرینز اور دیگر پارٹی قائدین کے الگ الگ اجلاس منعقد کیے۔ان اجلاسوں میں 24 نومبر کے احتجاج کے لیے انتظامات اور لائحہ عمل بارے مشاورت کی گئی۔وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’یہ فائنل اور فیصلہ کن کال ہے، تمام مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔‘ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے پورا زور لگانا ہے اور چاہے کچھ بھی ہو پیچھے نہیں ہٹنا ہے۔’احتجاج کے لیے زیادہ سے زیادہ عوام کو نکالنے اور اسلام آباد تک پہنچانے کے لیے تمام تیاریوں اور انتظامات کو بروقت حتمی شکل دی جائے۔ انشااللہ پہلے کی طرح 24 نومبر کا احتجاج بھی کامیاب رہے گا اور ہم اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہوں گے۔‘سموگ کی صورتحال بہتر، راولپندی ڈویژن میں کل سے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ راولپنڈی ڈویژن میں سموگ کی صورتحال بہتر ہونے پر تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عمران حامد شیخ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال کے تعلیمی ادارے 19 نومبر سے معمول کے مطابق کھلیں گے۔راولپنڈی ڈویژن کے تعلیمی اداروں میں طلبہ اور عملے کی فزیکل حاضری لازمی ہو گی۔ضلع مری کے تعلیمی ادارے پہلے ہی کھلے ہیں اور معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ماحولیاتی صورتحال میں بہتری کے باعث راولپنڈی ڈویژن میں پابندی ختم کر دی گئی۔
بدامنی ،انتشار پھیلانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی: رانا تنویر
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے احتجاج اور لانگ مارچ کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے اتوار کے روز مریدکے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کو بدامنی اور انتشار پھیلانے کی کوششیں گزشتہ کوششوں کی طرح کامیاب نہیں ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے اور ہمارے داخلی اُمور میں غیر ملکی مداخلت قبول نہیں کی جا سکتی۔