باجوڑ: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاستی اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ قیام امن کے لیے افغانستان کے ساتھ بامعنی مذاکرات کریں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے باجوڑ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوفی حمید کی ٹارگٹ کلنگ افسوسناک واقعہ ہے۔ وہ جماعت اسلامی کا قیمتی اثاثہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سیکیورٹی ادارے کیا کر رہے ہیں؟ بھرے بازار میں قتل ہوجاتا ہے اور قاتل نکل جاتا ہے۔ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور حالات کی درستگی کے لیے پالیسیاں بنائی جائیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر ہمیں خطرہ ہے تو جس سے خطرہ ہے اس کو پکڑتے کیوں نہیں ہیں۔ افغانستان سے بامعنی مذاکرات کیے جائیں اور ہم مزید بدامنی برداشت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔ اور لیکچر دینے سے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔ جس کو جتنی طاقت دی گئی ہے اس کی ذمہ داری اتنی زیادہ ہے کہ وہ لوگوں کی زندگی اجیرن ہونے سے بچائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات خراب ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری بھی ہے جس کا فائدہ دہشت گردی کا نیٹ ورک چلانے والے لوگ اٹھاتے ہیں۔