چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان کا کہنا ہے وی پی این کے استعمال کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی۔
اسلام آباد میں مزید 2 ماہ کیلئے دفعہ 144 میں توسیع
چیئرمین پی ٹی اے نے قائمہ کمیٹی کو وی پی این پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فری لانسرز کو وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے،وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل 2016 سے شروع ہوا تھا۔
کوئی وی پی این رجسٹرڈ کرائے تو کاروبار متاثر نہیں ہوگا،وی پی این ہر فری لانسر کو بھی ضرورت نہیں، سیکرٹ کام کرنے والے اسے استعمال کرتے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی کرائیں گے،چیئرمین پی سی بی
اب تک پی ٹی اے نے ہزاروں وی پی اینز کی رجسٹریشن کر لی ہے،ایکس فروری 2024 سے پاکستان میں بلاک ہے۔
قبل ازیں چیئرپرسن کمیٹی پلوشہ خان نے کہا اگر آپ نے وی پی این کو بند کرنا ہے تو بے شک آکر ان کیمرہ بریفنگ دیں،سینیٹرافنان اللہ نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں سیکریٹری داخلہ کو بلائیں۔
اس موقع پر سنیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ حکومت وی پی این بلاک ایکس کو بند کرنے کیلئے کررہی ہے۔