انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی نے زہریلی سموگ کی وجہ سے اگلے نوٹس تک سکول بند کر دیے ہیں اور طلبہ کو آن لائن کلاس لینے کی ہدایت کی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ پابندیاں دہلی کے حکام نے ہوا کے معیار کو ’مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں‘ عائد کی ہیں۔آلودگی کی سطح پی ایم 2.5 اتوار کی شام عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ سطح سے 57 گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ سطح انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے۔پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بھی اتوار کو سموگ کے پیش نظر سکولوں، کمرشل مارکیٹوں اور پارکس سمیت تفریحی مقامات پر پابندیوں میں 24 نومبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔ حکام کو امید ہے کہ بچوں کو گھر پر رکھنے سے ٹریفک میں نمایاں کمی آئے گی۔وزیراعلٰی آتشی، جو اپنا ایک ہی نام استعمال کرتی ہیں، نے اتوار کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ ’دسویں اور 12ویں کلاس کے علاوہ تمام طلبہ کے لیے سکول بند کر دیے گئے ہیں۔‘پرائمری سکولوں کو پہلے ہی جمعرات کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔حکومت نے بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں یا دل کے مسائل میں مبتلا افراد پر زور دیا ہے کہ وہ ’ جتنا ممکن ہو گھر کے اندر رہیں۔‘نئی دہلی اور آس پاس کا علاقہ، جس میں 30 ملین سے زیادہ لوگ رہتے ہیں، موسم سرما میں فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں مسلسل سرفہرست ہے۔
پاکستان میں پنجاب حکومت کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق ہائرسیکنڈری تک تعلیمی ادارے 24 نومبر تک بند رہیں گے یا آن لائن منتقل ہوں گے۔ جبکہ تمام کمرشل مارکیٹوں کی بندش میں 24 نومبر تک توسیع کا نوٹفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سنیچر کو فضائی آلودگی اور سموگ کی وجہ سے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پھر پہلے نمبر پر آ گیا تھا۔لاہور کا ایئر کوالٹی انڈکس 541 تک پہنچ گیا تھا جبکہ ورلڈ ایئر کوالٹی ایجنسی نے لاہور کی فضا کو مضر صحت قرار دے دیا ہے۔