بھارت نے واٹس ایپ پر 2 کروڑ 54 لاکھ ڈالرز (7 ارب پاکستانی روپے سے زائد) کا جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ کمپنی کو صارفین کا ڈیٹا شیئر کرنے سے روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بھارتی مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) نے اپنے حکم میں واٹس ایپ کو صارفین کا ڈیٹا اشتہارات کے لیے میٹا کی دیگر ایپس سے شیئر کرنے سے روکا ہے۔ سی سی آئی کی جانب سے واٹس ایپ کو ڈیٹا شیئرنگ 5 سال تک روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بھارتی مسابقتی کمیشن کی جانب سے واٹس ایپ کے خلاف تحقیقات کا آغاز مارچ 2021 میں واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی متعارف کرائے جانے کے بعد ہوا تھا۔
اس پرائیویسی پالیسی میں واٹس ایپ کی جانب سے میٹا اور اس کی ایپس سے ڈیٹا شیئرنگ کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔
سی سی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میٹا پر 2021 کی پرائیویسی اپ ڈیٹ میں اپنی بالادست پوزیشن کے غلط استعمال پر 2 کروڑ 54 لاکھ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
بیان کے مطابق پالیسی اپ ڈیٹ مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔
بھارتی ادارے نے واٹس ایپ کو حکم دیا کہ وہ دیگر میٹا ایپس سے اپنے صارفین کا ڈیٹا شیئر نہ کرے جبکہ صارفین کو ایسا آپشن فراہم کیا جائے جس سے وہ پالیسی کو قبول کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرسکیں۔
دوسری جانب میٹا نے بھارتی مسابقتی کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ 2021 کی پالیسی میں لوگوں کے ذاتی میسجز کی پرائیویسی کے حوالے سے کچھ تبدیل نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ بھارت واٹس ایپ کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے جہاں اس کے صارفین کی تعداد 50 کروڑ سے زائد ہے۔