امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی سابق سی ای او لنڈا میک میہن کو محکمۂ تعلیم کی سربراہی کے لیے نامزد کر دیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق لنڈا میک میہن کو ’والدین کے حقوق کی زبردست وکیل‘ کے طور پر بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم تعلیم کے اختیارات ریاستوں کو واپس کریں گے اور لنڈا ان اقدامات کی قیادت کریں گی۔‘
لنڈا میک میہن ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کی شریک چیئرمین ہیں جنہیں حکومت میں تقریباً چار ہزار عہدوں پر تقرریوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
نومنتخب امریکی صدر نےتعلیم کے شعبے میں لنڈا میک میہن کے تجربے کے حوالے سے آگاہ کیا۔انہوں نے لنڈا میہن کے کنیکٹی کٹ بورڈ آف ایجوکیشن میں دو سال اور ایک نجی کیتھولک سکول ’سیکرڈ ہارٹ یونیورسٹی‘ کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں 16 برس تک فرائض انجام دینے کا حوالہ دیا۔انہوں نے 2009 میں امریکی سینیٹ کا انتخاب لڑنے کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ای کو خیرباد کہہ دیا تھا۔2021 سے وہ دونلڈ ٹرمپ سے منسلک امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں سینٹر فار دی امریکن ورکر کی سربراہی کر رہی ہیں۔انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس واپس آنے پر وفاقی محکمۂ تعلیم کو خِتم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے ستمبر میں امریکی ریاست وسکونسن میں ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ ’میں ہر وقت یہ کہتا ہوں۔ میں ایسا ضرور کروں گا۔ ہم بالآخر وفاقی محکمۂ تعلیم کو ختم کر دیں گے۔‘امریکی ریاست وسکونسن کے علاقے ملواکی میں ریپبلکن کنونشن میں لنڈا میک میہن نے کہا کہ انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک ’ساتھی اور باس کے ساتھ ساتھ ایک دوست‘ کہنے کا اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے بتایا تھا کہ پہلی بار اُن کی ڈبلیو ڈبلیو ای میں چیف ایگزیکٹو کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی تھی۔ 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں چھوٹے کاروبار کی نگرانی کے لیے قائم محکمے سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کا سربراہ بنایا تھا۔انہیں نامزد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروبار میں اُن کے تجربے کا بھی حوالہ دیا جس سے ڈبلیو ڈبلیو ای کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔