سان فرانسسکو کے اسپتال میں زیر علاج عالمی سطح پر پہچانے جانے والے بھارتی طبلہ نواز ذاکر حسین 73 برس کی عمر میں دل کے عارضے کے باعث چل بسے۔ یہ خبر نہ صرف موسیقی کی دنیا بلکہ ان کے چاہنے والوں کے دلوں پر بجلی بن کر گری۔
ذاکر حسین، جو لیجنڈری استاد اللّٰہ رکھا کے فرزند تھے، نے اپنے منفرد انداز، ناقابل فراموش پرفارمنس، اور غیر معمولی مہارت سے طبلہ کو عالمی اسٹیج پر عزت بخشی۔ ان کی موسیقی روح کو چھونے والی اور دل کو جھنجوڑنے والی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ذاکر حسین کافی عرصے سے دل کی بیماری کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے اور سان فرانسسکو میں زیر علاج تھے۔ لیکن تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ان کا جانا موسیقی کے چاہنے والوں کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
ذاکر حسین نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے میوزک فیسٹیولز کی جان تھے۔ ان کی ہر پرفارمنس ایک نایاب تجربہ ہوتا تھا، جہاں ساز و آواز کا جادو سامعین کو مسحور کر دیتا تھا۔ ان کی یادیں، ان کی دھنیں اور ان کے طبلے کی تھاپ ہمیشہ دلوں میں زندہ رہیں گی۔