ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل قومی اسمبلی میں پیش، ’گورننس کے نظام کو مکمل ڈیجیٹیلائز کیا جائے گا‘

اردو نیوز  |  Dec 17, 2024

پاکستان کی قومی اسمبلی میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 پیش کر دیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان میں گورننس کے نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹیلائز کیا جائے گا۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی شزہ خواجہ فاطمہ نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پیش کیا جو قومی اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔

بل کے متن میں بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کے ذریعے ڈیجیٹل سوسائٹی، ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل گورننس کے قیام کو ممکن بنایا جائے گا۔

تاہم ماہرین کے خیال میں گورننس کی ڈیجیٹیلائزیشن کے اقدامات لائق تحسین ہیں لیکن ایسی قانون سازی سے قبل پارلیمان میں جامع بحث ہونی چاہیے وگرنہ عجلت میں بل کی منظوری سے حکومتی اقدام متنازع بن سکتا ہے۔

وفاقی حکومت ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 کے تحت دو نئے ادارے قائم کرے گی جن کی مدد سے ملک کے مختلف شعبوں کو آپس میں جوڑ کر سرکاری امور کو ڈیجیٹیلائز کیا جائے گا۔

قومی ڈیجیٹل کمیشن کی تشکیلقومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بل کے مطابق وفاقی سطح پر 17 رُکنی ارکان پر مشتمل ملک کے پہلے ادارے قومی ڈیجیٹل کمیشن کا قیام عمل میں لائے جائے گا۔ جس کی صدارت وزیراعظم پاکستان کریں گے۔ کمیشن میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلٰی، وفاقی وزرا، چیئرمین ایف بی آر اور چیئرمین نادرا شامل ہوں گے۔

اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین ایس ای سی پی اور گورنر سٹیٹ بینک بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے۔ بل کے متن میں بتایا گیا ہے کہ یہ قومی ڈیجیٹل کمیشن قومی ڈیجیٹل ماسٹر پلان اور اس پر عمل درآمد کی منظوری دے گا۔

بل کے مطابق قومی ڈیجیٹل کمیشن حکومتی سطح پر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے رابط کاری کا فریضہ انجام دے گا جبکہ کمیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ماسٹر پلان پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں تادیبی کارروائی کا مجاز ہو گا۔

پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیامقومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بل کے مطابق پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے نام سے ایک دوسرا ادارہ بھی تشکیل دیا جائے گا۔ چھ رکنی اتھارٹی کے چئیرمین کی نامزدگی وزیراعظم پاکستان کریں گے۔

ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے مطابق پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرپرسن اور اراکین کی تعیناتی چار سال کے لیے کی جائے گی۔

بل کے متن کے مطابق اتھارٹی کی کارکردگی کے جائزے کے لیے سٹریٹیجک اوور سائٹ کمیٹی بھی قائم کی جائے گی جبکہ متعلقہ وفاقی وزیر کمیٹی کے چئیرمین ہوں گےاور یہ کمیٹی بھی چھ ارکان پر مشتمل ہو گی۔

قومی ڈیجیٹل کمیشن میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلٰی بھی شامل ہوں گے۔ (فوٹو: اے پی پی)ڈیجیٹل ماسٹر پلان کیا ہے؟وفاقی حکومت کے مطابق ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے تحت پاکستان میں ڈیجیٹل ماسٹر پلان متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کا مقصد پاکستان کو ایک ڈیجیٹل قوم میں تبدیل کیا جائے گا۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے ڈیجیٹل پلان کے ذریعے عام شعبوں کے لیے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا، جبکہ ماسٹر پلان کے تحت ڈیجیٹل معیشت کی تشکیل بھی ممکن ہو گی۔

مزید برآں ڈیجیٹل ماسٹر پلان کی مدد سے ہی گورننس کے نظام کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بل کے متن کے مطابق ماسٹر پلان کی تشکیل کے وقت متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ ڈیجیٹل اتھارٹی ماسٹر پلان پر عمل درآمد کا سالانہ جائزہ لینے کی پابند ہو گی۔

ڈیجیٹل کمیشن اور ڈیجیٹل اتھارٹی کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل نیشن فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔

کمیشن وزارتِ انفارمیشن اینڈ آئی ٹی کے ذریعے وفاقی کابینہ سے پلان پر عمل درآمد کے لیے مدد طلب کر سکے گا، جبکہ پلان پر عمل درآمد کے لیے کسی بھی ماہر یا ایجنسی سے مدد حاصل کر سکے گا۔

ڈیجیٹل رائٹس پر کام کرنے والے اسد بیگ کے خیال میں بظاہر ایک اچھے اقدام کو حکومتی پھرتیوں سے متنازع بنایا جا رہا ہے۔

اُنہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومتی بل پر پارلیمان میں جامع بحث ہونی چاہیے اور اُس کے بعد بل کی منظوری لی جائے۔

ان کے مطابق حکومت بل کے تحت دو نئے اداروں کا قیام عمل میں لا رہی ہے لیکن اس وقت تک ہمیں یہ معلوم نہیں کہ یہ ادارے کام کیسے کریں گے۔ لہذا اس عمل کو شفاف بنانے کے لیے بل کے تمام مندرجات سامنے لانے چاہییں تاکہ اسے سمجھنے میں آسانی ہو۔

ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے ذریعے حکومتی ادارے نادرا،ایف بی آر اور پی ٹی اے وغیرہ کو بھی کو آپس میں منسلک کیا جائے گا۔ (فائل فوٹو: لنکڈان)

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر اور مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھنے والے روحان ذکی کا کہنا ہے کہ حکومت بظاہر ایک آن لائن مرکزی نظام تشکیل دینا چاہ رہی ہے جہاں شہریوں سے متعلقہ تمام معلومات دستیاب ہوں۔ اس نظام کے تحت نہ صرف اداروں کی آپس میں ہم آہنگی کو بڑھایا جائے گا بلکہ ساتھ ہی آن لائن کام کرنے والوں کی بھی رجسٹریشن کی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومت کا اس اقدام کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پر کوئی قدغن لگانے کا ارادہ نہیں ہے تو پھر اس اقدام سے نظام کو جدید بنانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔

ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے ذریعے حکومتی ادارے نادرا،ایف بی آر اور پی ٹی اے وغیرہ کو بھی کو آپس میں منسلک کیا جائے گا جس سے معیشت کی رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ گورننس کی ڈیجیٹلائزیشن میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More