واٹس ایپ پر اب چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرنا کس طرح ممکن ہے؟

سچ ٹی وی  |  Dec 19, 2024

چیٹ جی پی ٹی آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس ایسا ٹول ہے جو بہت تیزی سے انٹرنیٹ کی دنیا کے ہر شعبے کا حصہ بنتا جا رہا ہے۔

یہ اے آئی چیٹ بوٹ مائیکرو سافٹ کے بنگ سرچ انجن اور ایپل کے آئی او ایس 18 کا حصہ بن چکا ہے جبکہ اور بھی متعدد آن لائن سروسز میں اسے شامل کیا جا رہا ہے۔ مگر دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپ یعنی واٹس ایپ میں اس کا استعمال اب تک ممکن نہیں تھا۔

مگر اب بہت آسانی سے واٹس ایپ میں چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جی ہاں واقعی چیٹ جی پی ٹی اب واٹس ایپ پر صارفین کو دستیاب ہے۔

اوپن اے آئی کی جانب سے اس کا اعلان کیا گیا۔

چیٹ جی پی ٹی کو واٹس ایپ پر استعمال کرنے کا طریقہ

آئی فونز اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرنا بہت آسان ہے۔

اس کے لیے آپ کو 1-800-242-8478 نمبر کو اپنے واٹس ایپ کانٹیکٹس میں ایڈ کرنا ہوگا۔

نمبر ایڈ نہیں کرنا چاہتے تو اس لنک پر کلک کرکے بھی آپ واٹس ایپ پر چیٹ جی پی ٹک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

چیٹ جی پی ٹی تک رسائی ایک اور آپشن نیچے موجود کیو آر کوڈ کو اسکین کرنا ہے۔

ایسا کرنے کے بعد آپ اے آئی چیٹ بوٹ کو واٹس ایپ پر استعمال کرسکیں گے۔

واٹس ایپ صارفین کے لیے چیٹ جی پی ٹی میں ایڈوانسڈ وائس موڈ یا ویژول فیچرز دستیاب نہیں ہوں گے بلکہ یہ چیٹ بوٹ آپ کے سوالات کے جوابات دینے تک محدود ہوگا۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ صارفین کو اوپن اے آئی کا نیا جی پی ٹی o1 منی ماڈل دستیاب ہوگا۔

اوپن اے آئی کی جانب سے واٹس ایپ کے لیے مختص چیٹ بوٹ کی تیاری پر بھی کام کیا جا رہا ہے جسے استعمال کرنے کے لیے اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ فیچر کب تک متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

اوپن اے آئی کے چیف پراڈکٹ آفیسر کیون ویل نے بتایا کہ ہم نے چیٹ جی پی ٹی کو ہر ایک کے لیے قابل رسائی بنانے کا کام ابھی شروع کیا ہے۔

اس سے قبل اوپن اے آئی نے گزشتہ دنوں چیٹ جی پی ٹی سرچ انجن اس سروس کو مفت استعمال کرنے والے تمام صارفین کے لیے متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

اسی طرح Sora ویڈیو جنریٹر کو بھی صارفین کے لیے پیش کیا گیا مگر اس تک رسائی ماہانہ فیس ادا کرنے والے افراد تک محدود ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More