اوپن اے آئی نے کہا ہے کہ وہ چیٹ جی پی ٹی سے چلنے والے مفت انٹرنیٹ سرچ کی تمام صارفین کے لیے دستیابی یقینی بنانے جارہا ہے، اس اقدام سے گوگل کی بالادستی کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سان فرانسسکو میں قائم ٹیکنالوجی فرم نے اکتوبر کے اواخر میں سرچ انجن کی صلاحیتوں کے ساتھ اپنے چیٹ جی پی ٹی جنریٹیو، اے آئی چیٹ بوٹ میں اضافہ کیا تھا، لیکن یہ فیچر صرف ادائیگی کرنے والے صارفین کے لیے دستیاب تھا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ نیا پبلک فیچر صارفین کو درکار معلومات کے بارے میں متعلقہ ویب ذرائع کے لنکس کے ساتھ ’تیز رفتار اور بروقت جوابات‘ حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے، یہ معلومات پہلے روایتی سرچ انجن کے استعمال سے حاصل کی جارہی تھیں۔
چیٹ جی پی ٹی، اپ گریڈ اے آئی چیٹ بوٹ کو ویب بھر سے حقیقی وقت میں معلومات فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے۔
اوپن اے آئی کے چیف پروڈکٹ آفیسر کیون ویل نے یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ ’ہم چیٹ جی پی ٹی کے تمام لاگ ان فری صارفین کے لیے سرچ لا رہے ہیں‘۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ہر پلیٹ فارم پر عالمی سطح پر دستیاب ہوگا، جہاں آپ چیٹ جی پی ٹی استعمال کرتے ہیں، اوپن اے آئی کے ذریعے دکھائے گئے نئے انٹرفیس کی مثالیں گوگل اور گوگل میپس کے ذریعے فراہم کردہ تلاش کے نتائج سے ملتی جلتی ہیں، اور اس میں اشتہارات بھی نہیں چلائے جاتے۔
ان سرچز میں جوابات ایک اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے سرچ انجن ’پرپلیکسٹی‘ کے انٹرفیس سے بھی ملتے جلتے نظر آئے جو جواب میں حوالہ دیے گئے ذرائع کو پیش کرکے گوگل کا زیادہ بات چیت کا ورژن پیش کرتا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی سرچ پروڈکٹ کے سربراہ ایڈم فرائی نے ویڈیو میں کہا کہ ہم واقعی چیٹ جی پی ٹی کا تجربہ بنا رہے ہیں، جسے آپ بہتر جانتے ہیں کہ ویب سے تازہ ترین معلومات میسر ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسے لاکھوں صارفین کے لیے پیش کر رہے ہیں، جس کا آغاز آج سے ہو رہا ہے، ایک علیحدہ پروڈکٹ لانچ کرنے کے بجائے ، اوپن اے آئی نے سرچ کو براہ راست چیٹ جی پی ٹی میں ضم کردیا ہے۔
صارفین تلاش کی خصوصیت کو پہلے سے طے شدہ طور پر فعال کرسکتے ہیں یا اسے ویب سرچ آئی کون کے ذریعہ دستی طور پر فعال کرسکتے ہیں۔
ان کے لانچ کے بعد سے، چیٹ جی پی ٹی یا ’اینتھروپک کلاؤڈ‘ جیسے اے آئی چیٹ بوٹس پر اعداد و شمار وقت کی کٹوتی کے ذریعہ محدود رہے ہیں، لہٰذا ان کے ذریعہ فراہم کردہ جوابات تازہ ترین نہیں تھے۔
اس کے برعکس، گوگل اور مائیکروسافٹ دونوں اے آئی سے تیار کردہ جوابات کو ویب نتائج کے ساتھ جوڑتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی میں آن لائن سرچ کے اضافے سے اسٹارٹ اپ کے مائیکروسافٹ کے ساتھ لنک کے بارے میں مزید سوالات اٹھیں گے، جو ایک بڑا اوپن اے آئی سرمایہ کار ہے، جو گوگل کے خلاف اپنے بنگ سرچ انجن کی رسائی کو بڑھانے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔
اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سیم آلٹمین نے اپنی کمپنی کو انٹرنیٹ پاور ہاؤس بننے کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔
انہوں نے فنڈ ریزنگ کے حالیہ دور میں کمپنی کو کامیابی کے ساتھ 157 ارب ڈالر تک پہنچا دیا، جس میں مائیکروسافٹ، ٹوکیو میں قائم گروپ سافٹ بینک اور مصنوعی ذہانت کی چپ بنانے والی کمپنی اینویڈیا بطور سرمایہ کار شامل تھے۔
سرچ انجن کی صلاحیتوں کے ساتھ نئے صارفین کو راغب کرنے سے کمپنی کی کمپیوٹنگ کی ضروریات اور اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا۔