یونان کشتی حادثے کے 2مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلرز کو کامونکی اور پسرور سے گرفتار کیا گیا ،ملزمان نے کامونکی، سیالکوٹ اورپسرور سے متعدد افراد کو لیبیا سے اٹلی بھجوایا،ملزمان سے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
اسٹیٹ بینک ذخائر میں 3 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کا اضافہ
دوسری جانب یونان کشتی حادثے کی پیش کردہ خصوصی کمیٹی رپورٹ میں انسانی اسمگلنگ میں بین الاقوامی نیٹ ورک کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پچھلے سال یونان کشتی حادثے پر رپورٹ عمل درآمد کے لیے وزیر اعظم آفس کو پیش کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق یہ پاکستان سے انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک 4 ممالک تک پھیلا ہوا ہے۔ برطانیہ میں موجود انسانی اسمگلروں کے سرغنہ کے خلاف مقدمے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ اور نیٹ ورک کے نقشہ کی کاپی ہم انویسٹی گیٹس نے حاصل کر لی۔ کمیٹی نے نیٹ ورک اور ان سے جڑے تمام انسانی اسمگلرز کی تفصیلات بھی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیئے۔
سی ڈی اے ہسپتال میں 40 اہم عہدوں پر تعیناتی ممکن نہ ہوسکی
سرغنے کے پاکستان میں موجود 3 سہولت کاروں کے خلاف لاہور میں مقدمات درج کر لیے گئے۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 ملزمان لیبیا اور 2 اٹلی میں نیٹ ورک چلا رہے تھے۔
رپورٹ میں ایف آئی اے کے ملوث اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ جبکہ ایف آئی اے امیگریشن کے تمام اہلکاروں کے اثاثوں کی چھان بین کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے نیٹ ورک کے 40 بڑے اسمگلرز کے خلاف ایکشن کی سفارش کی تھی۔