’شاعرانہ اور روح پرور‘، انڈیا میں معدوم ہوتی اردو کے لیے دو بھائیوں نے ایپ بنا لی

اردو نیوز  |  Dec 24, 2024

انڈیا کے دو بھائیوں نے ملک میں معدوم ہوتی اردو کو محفوظ کرنے کے لیے ایک دلچسپ ایپ بنائی ہے جس کی مدد سے یہ زبان سیکھی جا سکتی ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ’ہم زبان‘ دراصل دو بھائیوں توصیف اور تنزیل الرحمان کی کاوش ہے جو اردو کے تحفظ اور ترویج کے لیے نکلے ہیں۔ وہ ایک ایسے وقت میں پروان چڑھے ہیں جب انڈیا میں لوگوں کی اردو میں دلچسپی کم ہو رہی تھی۔

انڈیا کی تاریخ میں نمایاں کردار ادا کرنے کے باوجود اردو زبان کو حالیہ کچھ دہائیوں کے دوران گروہی سیاست، معاشی خوشحالی کی تگ و دو سے متعدد خطرات کا سامنا ہے۔

اردو کو غیرملکی زبان کے طور پر محدود کیا گیا جو کہ انڈیا کے حریف ملک پاکستان کی زبان ہے جبکہ یہاں کے خاندان بھی اپنے بچوں کو ایسے سکولوں میں داخل کروا رہے ہیں جہاں انگریزی یا دوسری انڈین زبانیں پڑھائی جاتی ہیں تاکہ انہیں ملازمت کے حصول میں مشکلات نہ ہوں۔

اگرچہ اب بھی لاکھوں کی تعداد میں لوگ اردو بولتے ہیں تاہم وہ انڈیا کی مجموعی آبادی کا ایک ارب 40 کروڑ کا پانچ فیصد ہی بنتے ہیں جبکہ ملک بھر کے زیادہ تر سکولوں میں اب اردو پڑھائی بھی نہیں جاتی۔

توصیف نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’(تقسیم کے بعد سے) اردو زبان میں مسلسل کمی آتی دیکھی گئی جبکہ معاشی طور پر اہمیت رکھنے کی وجہ سے انگریزی کو اردو پر ترجیح بھی دی جاتی ہے۔‘

ان کے مطابق ’اردو معاشی سرگرمیوں کے حوالے سے اپنی اہمیت کھو چکی ہے، کاروبار میں کسی بھی قسم کی کوئی ٹرانزیکشن اردو میں نہیں ہوتی۔‘

تاہم اس کے باوجود بھی انڈیا بھر میں کافی لوگوں اور تارکین وطن انڈینز کے لیے اردو کافی اہم ہے جو بالی وڈ کے گانے گنگناتے ہوئے پلے بڑھے ہیں جن پر اردو شاعری کی گہری چھاپ ہوتی ہے۔

انڈیا کے دو بھائیوں نے اردو زبان کے فروغ کے لیے ایپ بنائی ہے۔ فوٹو: عرب نیوز

توصیف کا کہنا ہے کہ ایپ کا خیال انہیں اردو شاعری کے ساتھ لگاؤ کی وجہ سے پیدا ہوا۔

’ہم گھر میں اردو بولتے ہیں اور ہم انڈیا اور بیرون ملک اردو کے مستقبل کے حوالے سے باتیں کر رہے تھے۔‘

پانچ سال کی تحقیق اور کوششوں کے بعد دونوں بھائیوں نے اکتوبر میں ایپ کو لانچ کر دیا۔

توصیف کے بھائی تنزیل الرحمان نے بتایا کہ ’ہم نے اردو سیکھنے کے لیے ایپ بنانے کا فیصلہ کیا جو اردو پڑھنے، لکھنے اور سمجھنے کے قابل بنائے گی اور اسی نکتے کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا۔‘ 

’پروگرام میں مختلف عمروں، کمیونیٹیز اور پیشوں سے وابستہ افراد شرکت کر رہے ہیں جس سے ہمیں یہ اعتماد ملا کہ اس زبان کو سیکھنے کی تڑپ موجود ہے۔‘

دونوں بھائیوں کو یقین ہے کہ اردو زبان پھلنے پھولنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور انہوں نے ایک ایسی ایپ بنائی ہے جو ’مارکیٹ میں موجود دوسری ایپس کے مقابلے میں زیادہ جامع‘ ہے۔

تین ہزار کے قریب ایپ یوزرز اور دیگر صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ایپ کے فیچرز اور یوزر فرینڈلی ڈٰیزائن کی وجہ سے اس کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔

دہلی کے مارکیٹنگ پروفیشنل محمد اعظم نے بتایا کہ اردو پر فوکس کرنے والے پلیٹ فارم چند ہی ہیں تاہم وہ اس ایپ سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔

 ’مجھے شاعری سے لگاؤ ہے اور اردو خوبصورت لفظوں کا خزانہ ہے، اسی لیے سیکھ رہا ہوں اور ہو سکتا ہے آنے والے وقت میں شاعری بھی کروں۔‘

لندن میں رہائش پذیر سحر رضوی کے لیے ایپ نے انہیں اپنی روایات سے جوڑنے کا کام کیا ہے کیونکہ بچپن میں بولنے کے باوجود وہ اردو بھول چکی تھیں۔

’میرے والد نے ہم زبان ایپ کے بارے میں بتایا اور اردو سے دوبارہ جڑنے پر بہت خوشی ہوئی، جو الف، ب سے اردو سکھاتی ہے۔‘

اسی طرح سے پارٹ ٹائم موسیقار انیرالدین پریتم کو شروع سے ہی اردو سیکھنے کا شوق تھا کیونکہ ان کے خیال میں برصغیر کی موسیقی کو سمجھنے میں یہ کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

دہلی سے تعلق رکھنے والے انیرالدین پریتم کچھ ہفتوں سے اپنا فارغ وقت ’ہم زبان‘ پر صرف کرتے ہیں، جس کی بدولت اس پرانی اردو کو سیکھا جا سکتا ہے جو صدیوں تک انڈین ثقافت سے جڑی اور شاعری میں استعمال ہوتی رہی ہے۔

انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’مجھے اردو سے شروع سے ہی لگاؤ رہا ہے، مجھے یہ شاعرانہ اور روح پرور لگتی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب بھی موقع ملے میں ایپ کو کھول لیتا ہوں، اس کا سر ورق بہت دلچسپ ہے جو آڈیو اور ویڈیو فیچرز پر مشتمل ہے اور اس کو استعمال کرنے کا بڑا مزہ آتا ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More