پاکستانی شہریوں کو متحدہ عرب امارات کے ویزے کے حصول میں پریشانی کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Dec 24, 2024

Getty Imagesمتحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستانی سفیر فیصل ترمذی بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ پاکستانی شہریوں کو ویزے کے حصول میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

اسلام آباد کے الشفا ہسپتال سے منسلک ڈاکٹر ربیعہ حسن کو اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک میڈیکل کانفرنس کے لیے متحدہ عرب امارات جانا تھا تاکہ وہ وہاں اپنی تحقیق پیش کر سکیں لیکن ویزا نہ ملنے کے سبب ایسا نہیں ہو سکا۔

’تقریباً ڈھائی ماہ پہلے مجھے دیگر ڈاکٹرز کے ساتھ متحدہ عرب امارات جانا تھا لیکن مجھے اور کچھ دیگر ڈاکٹرز کو یہ کہہ کر ویزا نہیں دیا گیا کہ ابھی انفرادی ویزے جاری نہیں کیے جا رہے۔‘

ان کے مطابق ’کانفرنس میں شرکت کے لیے وہ ہی لوگ جا سکے جن کے ساتھ ان پارٹنر (شوہر یا بیوی) تھے، باقی ہم سب لوگوں کو پیچھے پاکستان میں ہی رُکنا پڑا۔‘

ڈاکٹر ربیعہ حسن وہ واحد پاکستانی نہیں جنھیں متحدہ عرب امارات کے ویزے کے حصول میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ ٹریول کنسلٹنٹس اور متحدہ عرب امارات جانے کی خواہش رکھنے والے دیگر افراد بھی ویزا مسائل کا ذکر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

ویزا کے حصول میں پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے ایک اور پاکستانی شہری سنبل (فرضی نام) کہتی ہیں کہ ’متحدہ عرب امارات کے ویزا مرکز نے مجھے ای میل کے ذریعے بتایا کہ مجھے ویزے کے حصول میں کسی بھی قسم کی پابندی کا سامنا نہیں ہے لیکن پھر بھی مجھے تمام ٹریول ایجنٹس بتا رہے ہیں کہ پاکستانی پاسپورٹ پر ویزا نہیں لگ رہا۔‘

سنبل تقریباً 12 برس تک متحدہ عرب امارات میں مقیم رہی ہیں اور حال ہی میں وہاں سے باہر منتقل ہوئی ہیں، تاہم جب انھوں نے اپنے خاندان سے ملنے جانے کے لیے دوبارہ ویزا کے حصول کی کوشش کی تو انھیں ہر ٹریول ایجنٹ نے یہی جواب دیا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر متحدہ عرب امارات کا ویزا لگنا آج کل ایک مشکل کام بن گیا ہے۔

’اسی لیے میں نے ویزا کی درخواست دینے کا خطرہ مول ہی نہیں لیا۔‘

سنبل نے اپنی اصل شناخت ظاہر نہیں کی کیونکہ ان کے خیال میں متحدہ عرب امارات کی ویزا پالیسی پر تنقید کے سبب انھیں مستقبل میں بھی شاید ویزا ملنا مشکل ہو جائے۔ ان کا ڈر بلاجواز بھی نہیں کیونکہ ماضی میں متحدہ عرب امارات کے حکام کہہ چکے ہیں کہ وہاں آنے کے خواہشمند افراد کو ویزا دینے سے قبل ان کی سوشل میڈیا ایکٹویٹی یا ڈیجٹل فُٹ پرنٹ چیک کیا جاتا ہے۔

Getty Imagesسرکاری اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 18 لاکھ سے زیادہ پاکستانی شہری آباد ہیں

رواں برس پاکستانی چینل جیو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل ڈاکٹر بخیت عتیق الرومیتی نے تصدیق کی تھی کہ لوگوں کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی چیک کیے جاتے ہیں۔

پاکستانی حکومت بھی شہریوں کو ویزے کے حصول میں پیش آنے والی پریشانیوں سے واقف ہے اور یہ معاملہ پارلیمان میں بھی اُٹھایا جا رہا ہے۔

پیر کو سینیٹ کی کمیٹی برائے اورسیز پاکستانیز کے چیئرمین سینیٹر ذیشان خٹک نے ایک اجلاس کے دوران کہا کہ ٹریول ایجنٹس دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ ویزے کی تمام شرائط پوری کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی لوگوں کو ویزے جاری نہیں ہو رہے۔

اس اجلاس کے دوران وزارت برائے اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے سینیٹ کی کمیٹی کو بتایا کہ پاکستانیوں کو ویزے ملنے پر ’مکمل پابندی‘ نہیں ہے اور نہ ہی ہنرمند افراد کو ویزوں کے حصول میں پریشانیوں کا سامنا ہے۔

تاہم انھوں نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات میں غیرہنرمند پاکستانیوں کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا رواں برس بھی تقریباً سات لاکھ پاکستانی متحدہ عرب امارات گئے ہیں۔

لیکن روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو ویزوں کے حصول کی کوشش میں مدد دینے والے ٹریول ایجنٹس اور کنسلٹنٹس کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں پاکستانیوں کی ویزا کی درخواستوں کے مسترد ہونے میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اسلام آباد میں میقم ویزا کنسلٹنٹ نتاشہ نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’بہت عرصے سے متحدہ عرب امارات کا سفارتخانہ پاکستانیوں کی ویزا کی درخواستوں کو مسترد کر رہا ہے اور اس کی کئی وجوہات ہیں جیسے کہ اکثر پاکستانی ویزا ختم ہو جانے کے باوجود بھی پاکستان واپس نہیں آتے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’وہاں ایک سروے کیا گیا تھا جس کے مطابق 30 برس سے کم عمر افراد ویزا ختم ہونے کے باوجود وہاں رُک جاتے ہیں اور اسی سبب اب متحدہ عرب امارات میں حکام 30 برس سے کم عمر افراد کو ویزا نہیں دے رہے۔‘

کینیڈا کے امیگریشن ویزے محدود کرنے پر پاکستانی فکرمند: ’میں تو بہت پُرامید تھا لیکن اب سمجھ نہیں آ رہی کیا کروں‘پاکستانی پاسپورٹ بدستور نچلے درجے پر مگر وہ 33 ممالک جہاں پاکستانی پہنچ کر ویزہ لے سکتے ہیںپاکستانی طلبہ اٹلی کے ویزا اپوائنٹمنٹ کے لیے مہینوں سے منتظر: ’ایجنٹس لوگوں کے خوابوں پر سانپ بن کر بیٹھے ہیں‘برطانیہ کے ویزا قواعد میں سختی: ملازمت پیشہ افراد کے لیے نئے قوانین کیا ہیں؟

تاہم نتاشہ کے مطابق ان لوگوں کو ویزے اب بھی آسانی سے مل رہے ہیں جن کی بیویاں یا شوہر متحدہ عرب امارات میں ہیں اور ان کے بچوں کو بھی ویزے فوراً مل جاتے ہیں۔

ویزے کے حصول کے لیے نئی شرائط

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 18 لاکھ سے زیادہ پاکستانی شہری آباد ہیں۔

پاکستان کی معیشت میں ترسیلاتِ زر کا اہم کردار ہے اور سٹیٹ بینک کے مطابق صرف گذشتہ مالی سال میں متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں نے اپنے ملک پانچ ارب 53 کروڑ ڈالر بھیجے تھے۔

پاکستانی حکام کی جانب سے بار بار ویزے کے مسئلے کو اُٹھانے کے سبب متحدہ عرب امارات نے نئی شرائط متعارف کروائی ہیں اور ٹریول ایجنٹس کے مطابق ان شرائط کو پورا کر کے جلد ویزے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

ٹریول کنسلٹنٹ نتاشہ کا کہنا ہے کہ 'نئی ویزادرخواستوں کے ساتھ اب دستاویزات کے علاوہ ایک ضامن بھی مانگا جا رہا ہے جو کہ ضمانت دے گا کہ متحدہ عرب امارات جانے والا اپنے ویزے کی معیاد پوری ہونے سے قبل واپس آ جائے گا۔‘

’ویزے کی درخواستکے ساتھ اب حلف نامہ اور پولیس کی جانب سے جاری کردہ کریکٹر سرٹیفکیٹ بھی اب لازمی جمع کروانا ہو گا۔‘

پاکستانیوں کو ویزے کے حصول میں پریشانیوں کا سامنا کیوں ہے؟

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے حکام ویزوں کے حصول میں پریشانیوں کی متعدد وجوہات بتاتے ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل ڈاکٹر بخیت عتیق الرومیتی نے پاکستانی شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ویزے جاری کرنے سے قبل متحدہ عرب امارات میں حکام ان کی سوشل میڈیا پر سرگرمیاں بھی دیکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آپ جو بھی سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں، آپ جو بھی شیئر کر رہے ہیں وہ جمع (محفوظ) ہو رہا ہے چاہے ہم نے اچھا شیئر کیا یا غلط شیئر کیا۔ آپ لوگ خود اپنے لیے پابندیاں پیدا کر رہے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ یہ آدمی بہت شرارتیں کر رہا ہے یا مسائل پیدا کر رہا ہے۔ پھر انھیں وہاں (متحدہ عرب امارات) لانے کی ضرورت کیا ہے۔‘

Getty Imagesسٹیٹ بینک کے مطابق صرف گذشتہ مالی سال میں متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں نے اپنے ملک پانچ ارب 53 کروڑ ڈالر بھیجے تھے

متحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستانی سفیر فیصل ترمذی بھی ایک انٹرویو کے دوران اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ پاکستانی شہریوں کو ویزے کے حصول میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

’ہمارے سوشل میڈیا کے استعمال سے بھی نقصان ہوا ہے۔ اگر آپ متحدہ عرب امارات کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں تو اسے یہاں پر اچھا نہیں سمجھا جائے گا۔‘

متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جو ایک بات ہم زیادہ سنتے ہیں وہ یہ ہے کہ پاکستانی وعدے تو بڑے کرتے ہیں لیکن انھیں پورا نہیں کرتے۔‘

’ہمیں اپنے لوگوں کو سکھانا ہوگا کہ کثیر الاقوامی اور کثیرالمذہبی معاشرے میں کیسے رہا جاتا ہے۔ کچھ ایسے مسائل بھی ہیں جن پر ہمیں قابو پانا ہے، اگر آپ کے اپنے ملک میں مسائل ہیں تو برائے مہربانی وہ مسائل یہاں نہ لائیں۔‘

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی قونصل خانے بھی شہریوں کو اپنی سرگرمیوں پر نظرِثانی کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

دُبئی میں پاکستانی قونصل خانے کی ویب سائٹ پر موجود ہدایت نامے میں خصوصاً ان نکات پر زور دیا گیا ہے:

شاہی خاندان کے اراکین یا ان کے معاملات پر گفتگو کرنے سے پرہیز کریں۔متحدہ عرب امارت میں کسی بھی مذہب کی تضحیک نہ کریں۔متحدہ عرب امارات میں رہائش کے دوران ملک کی پالیسیوں پر تنقید نہ کریں۔ نفرت انگیز مواد یا متحدہ عرب امارات کی پالیسیوں پر تنقید مجرمانہ فعل ہے۔سیاسی تقاریب، جلسے اور جلسوں کا اہتمام نہ کریں اور نہ ان میں شریک ہوں۔ متحدہ عرب امارات ایسی تقریبات کے حوالے سے حساس ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جاتا ہے۔پاکستانی ’بیرونِ ملک ٹیکسی چلانے کو ملک میں رہنے پر ترجیح‘ کیوں دے رہے ہیں؟پاکستانی طلبہ اٹلی کے ویزا اپوائنٹمنٹ کے لیے مہینوں سے منتظر: ’ایجنٹس لوگوں کے خوابوں پر سانپ بن کر بیٹھے ہیں‘ڈیجیٹل خانہ بدوشوں کے لیے جنوبی کوریا کا نیا ’ورکیشن ویزا‘ کیا ہے؟برطانیہ کے ویزا قواعد میں سختی: ملازمت پیشہ افراد کے لیے نئے قوانین کیا ہیں؟سعودی عرب میں عمرے یا سیاحتی ویزے پر حج کی ادائیگی ’غیر قانونی‘ کیوں؟گولڈن ویزا سکیم پر تنازع کیا ہے اور آسٹریلیا نے گولڈن ویزا بند کر کے ’سکلڈ ورکر ویزا‘ کا اجرا کیوں کیا؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More