وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج کا مکمل صفایا کرنے کا وقت آ گیا ہے اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے ایجنڈے کے اہداف کو تب ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جب تک چاروں صوبوں سمیت کشمیر اور گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر نہ کیا جائے۔جمعے کو نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فتنہ الخوارج نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، اگر صوبے وفاق اور دفاعی اداروں کے ساتھ مل کر مربوط پلان بنائیں تو اسے عملی جامہ پہنانے میں مشکل نہیں رہے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کے لیے قومی مفاد سپریم ہے اور دیگر صوبے بھی پاکستان کی خوشحالی اور بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی کے حوالے سے کام کریں گے تو کوئی مشکل مشکل نہیں رے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سرحد پار سے ہونے والے حالیہ حملے کا منہ توڑ جواب دیا ہے اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں جو گھس بیٹھیے موجود ہیں، اور جو سازشیں ہو رہی ہیں اس میں خارجی ہاتھ کا علم ہے اور جو ممالک سپورٹ کر رہے ہیں ان کا بھی معلوم ہے۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل محاذ پر پاکستان کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے، پاکستان سے باہر ایجنٹ اور دوست نما دشمن بیٹھے ہیں اور جس طرح سے ملک کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں یہ پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حقائق کو مسخ کر کے اور جھوٹ کی بنیاد پر سوالیہ نشان اٹھائے جا رہے ہیں بلکہ ایسا کروایا جا رہا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’چند ہفتوں پہلے اسلام آباد پر ہونے والی یلغار کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر جھوٹ کا جو طوفان اٹھا اور حقائق کو توڑ موڑ کر پیش کیا گیا، اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اگر اس سے نہ نمٹا گیا تو تمام کاوشیں دریا برد ہو جائیں گی۔‘