پاکستان کے وفاقی وزیر تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والی اسلامی ملکوں کی تین روزہ سکول گرلز کانفرنس میں رابطہ عالم اسلامی اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے مندوبین سمیت 48 ممالک کے نمائندے شریک ہوں گے۔جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ’اس کانفرنس میں عالمی ایجوکیشن ایکٹویسٹ ملالہ یوسفزئی بھی شریک ہوں گی۔‘انہوں نے بتایا کہ کانفرنس کے مرکزی اجلاس ہفتے اور اتوار کو ہوں گے لیکن جمعے کو بھی ایک اہم اجلاس منعقد ہو گا جس میں علما اور مشائخ شرکت کریں گے۔خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ’یہ بڑی بامقصد اور فیصلہ کن کانفرنس ہے جو اسلامی دنیا میں خواتین کی تعلیم کے بارے میں ہو گی، یہ قیادت پاکستان نے حاصل کی ہے اور اس کو کرنی بھی چاہیے تھی۔‘انہوں نے کہا کہ ’خواتین کی تعلیم کا مقصد ہے بہتر گھر، بہتر نسل اور بہتر معاشرہ۔‘انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میڈیکل کالجز میں زیادہ تر تعداد خواتین کی ہے اور زیادہ تر گولڈ میڈلز بھی طالبات ہی لے رہی ہیں۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے تاہم اس کو چیلنجز کا سامنا ہے، اور اس کے لیے اسلامی ممالک کا تعاون ضروری ہے۔’اس وقت دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اسلامی دنیا بھی ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، دنیا کو ان چیلنجز کا سامنا کرنے اور اسلامی ممالک کے درمیان تعاون کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔‘انہوں نے کہا کہ پاکستان ملت اسلامیہ کے لیے ایک ماڈل ہے اور ہمیں اپنی شناخت برقرار رکھنی ہے۔ایک سوال کے جواب میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ نوجوان 35 برس سے کم عمر ہیں، اگر وہ باہر جانا چاہتے ہیں تو اس کو ’برین ڈرین‘ نہ سمجھیں بلکہ ’برین ٹرین‘ سمجھیں۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کانفرنس کے افتتاح کے موقعے پر ابتدائی سیشن میں لڑکیوں کو تعلیم کی فراہمی اور جنسی مساوات کے سلسلے میں قومی عزم پر اظہارِ خیال کریں گے۔ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے عالمی کانفرنس میں یونیسکو، یونیسیف اور عالمی بینک کے نمائندے بھی اس دور روزہ کانفرنس میں شریک ہوں گے۔کانفرنس کا اختتام ’اسلام آباد اعلامیے‘ پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہو گا، جس میں تعلیم کے ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانے، جامع تعلیمی اصلاحات کے لیے راہ ہموار کرنے اور آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے مسلم کمیونٹی کے مشترکہ عزم کا اظہار کیا جائے گا۔