Getty Imagesحکام کا اندازہ ہے کہ اس سرنگ کی تعمیر میں کم از کم ایک سال کا عرصہ لگا ہو گا
میکسیکو کے سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ اور میکسیکو کے درمیان غیرقانونی تارکین وطن اور ممنوعہ اشیا کو سمگل کرنے کی غرض سے تعمیر کردہ ایک خفیہ سُرنگ کو جلد ہی بند کر دیا جائے گا۔
یہ خفیہ سُرنگ میکسیکو کے ایک سرحدی قصبے سیئو ڈیڈوریس کو امریکی ریاست ٹیکساس سے ملاتی ہے۔ یہ دونوں علاقے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کے آمنے سامنے واقع ہیں۔
300 میٹر لمبی اس سُرنگ کو زیادہ بارشی پانی کے نتیجے میں آنے والی طغیانی کے نکاس کے لیے بنائے گئے نالے میں تعمیر کیا گیا ہے اور اس کی دریافت گذشتہ ہفتے ہی ہوئی ہے۔
حکام کا اندازہ ہے کہ اس 300 میٹر طویل سُرنگ کی تعمیر میں کم از کم ایک سال کا عرصہ لگا ہو گا۔
تفتیش کار اب اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا مقامی حکام کو اس کی تعمیر کا علم تھا یا وہ بھی اس سے لاعلم تھے۔
20 جنوری یعنی آج کے روز نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے عہدے کا حلف لینے کی تقریب سے قبل امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کے دونوں اطراف سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
تفتیش کاروں کے مطابق اس سرنگ کو مضبوط بنانے کے لیے اس میں لکڑی کے شہتیروں کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ اس میں مناسب روشنی اور ہوا کے گزر کا بندوبست بھی موجود ہے۔
امریکی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے مضبوط سٹرکچر کی تعمیر کم از کم ایک سال کے عرصے میں ہوئی ہو گی۔
میکسیکو کے اٹارنی جنرل کے دفتر کو اس بات کی تحقیقات کا کام سونپا گیا ہے کہ آیا سرنگ کی تعمیر میں مقامی سرکاری اہلکار ملوث تھے یا نہیں۔
یہ سرنگ رواں ماہ، 10 جنوری کو، اُس وقت دریافت ہوئی تھی جب امریکی سرحدی فورسز کے اہلکاروں نے سرنگ میں خارجی راستے کو ڈھانپنے والی ایک دھاتی پلیٹ کو ہٹایا ۔ سرنگ کی دریافت کے بعد امریکی حکام نے اس بارے میں میکسیکو کے حکام کو مطلع کیا۔
Getty Imagesٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران میکسیکو کے ساتھ اپنی سرحد سیل کرنے کا وعدہ کر چکے ہیں
امریکہ میں میکسیکو سے غیرقانونی تارکین وطن کے بڑی تعداد میں داخلے نے اِن دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کو تناؤ میں رکھا ہے اور یہ سنہ 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ایک اہم مسئلہ بن کر سامنے آیا۔
غیرقانونی تارکین وطن کے حوالے سے سخت مؤقف رکھنے والے ٹرمپ ان انتخابات میں کامیاب ٹھہرے تھے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کو حراست میں لینے اور انھیں ملک بدر کرنے کی غرض سے امریکی حکام کی کارروائیاں اور چھاپوں کا سلسلہ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے فوراً بعد یعنی 21 جنوری سے شروع ہو سکتا ہے۔
امریکی سفارتی دباؤ کے تحت میکسیکو تارکین وطن کے خلاف اب تک کا سب سے بڑا کریک ڈاؤن کر رہا ہے۔ اس کریک ڈاؤن کے سلسلے میں غیر میکسیکن تارکین وطن کو امریکی سرحد سے بہت دور ملک کے جنوب میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکہ، میکسیکو سرحد کو سیل کرنے کا وعدہ کیا تھا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اس دباؤ کے پیش نظر میکسیکو اب غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائیوں کو تیز تر کیے ہوئے ہے۔
یاد رہے کہ سنہ 2020 میں امریکی حکام نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ سمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والی تاریخ کی سب سے طویل سرنگ دریافت کی تھی۔
1313 میٹر لمبی اس سرنگ میں لفٹ، ریل کی پٹری، نکاسی آب اور اسے ہوا دار بنانے کا نظام موجود تھا۔ اس سرنگ میں ہائی وولٹیج کے بجلی کے تار نصب تھے۔ یہ سرنگ میکسیکو کے شہر ٹیہوانا کے صنعتی علاقے سے کیلیفورنیا کے سین ڈیاگو علاقے تک جاتی ہے۔
چائنا فیکٹر، عمران خان اور اتحادی انڈیا کی موجودگی: ڈونلڈ ٹرمپ کا دوسرا دورِ صدارت پاکستان کے لیے کیسا ہو گا؟ڈونلڈ ٹرمپ: ’رنگین مزاج ارب پتی‘ شخصیت سے ’امریکہ کو پھر سے عظیم بنانے کی مہم‘ تکٹرمپ کی دوسری تقریبِ حلف برداری کہاں ہو گی اور کتنے لوگ شرکت کریں گے؟Trump$: ایک ’میم کوائن‘ سے کیسے ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت میں راتوں رات اربوں ڈالر کا اضافہ ہوا