اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہو گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں۔ اور عرفان صدیقی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جو ملاقات ہوئی اس میں امن و امان کی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔ اور امن و امان کی صورتحال پر ہونے والی ملاقات پر ایشو کھڑا نہیں کرنا چاہیے۔ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق صدر عارف علوی کی 30 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ اور 7 دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہو گی۔ ہم حکومت کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ کیا پیشرفت بتاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن نہیں بننے جا رہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ حکومت کو اس وقت مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ تحمل اور برداشت کے ساتھ مذاکرات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کا جواب تیار کرتے ہوئے سانحہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا۔ جوڈیشل کمیشن ان معاملات پر بنتا ہے جو عدالت میں زیر بحث نہ ہوں۔ 9 مئی مقدمات عدالتوں میں ہیں اور بعض ملزمان کو ملٹری کورٹس سے سزائیں بھی ہو چکی ہیں۔
حکومتی جواب میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ ہلاکتیں ہوئیں۔ ان کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں