"جب میں اداکاری کے میدان میں آیا تو صرف ایک ہی چینل ہوتا تھا، لیکن جب مختلف چینلز کا اضافہ ہوا تو میں نے ہدایتکاری آزمانے کا سوچا،" یاسر نواز نے اُشنا شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید بتایا، "سلطانہ آپا کے اصرار پر ہم ٹی وی کے لیے پہلا ڈرامہ ڈائریکٹ کیا، جو توقعات سے بڑھ کر ہٹ ہوا، اور تب سے میں نے ڈائریکشن کو سنجیدگی سے لینا شروع کیا۔"
یاسر نواز نے اپنی بات کو مزید دلچسپ بناتے ہوئے کہا، "ہدایتکاری کے ساتھ پیسہ آنا شروع ہوا تو اس میں دلچسپی خود بخود پیدا ہوگئی۔ لیکن ہماری فیلڈ میں کوئی کسی کو سکھاتا نہیں، ہر چیز خود ہی سیکھنی پڑتی ہے۔"
اپنی ازدواجی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "ندا کا مارننگ شو کرنا مجھے کبھی پسند نہیں آیا۔ جب اس نے گھریلو معاملات کو پیچھے چھوڑ کر شو کو ترجیح دی تو ہمارے درمیان کچھ مسائل پیدا ہوئے۔ لیکن وقت کے ساتھ ندا کو احساس ہوا کہ گھر کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ اب وہ دن کے پہلے حصے میں شو کرتی ہیں اور باقی وقت گھر کو دیتی ہیں۔"
یاسر نواز نے ندا یاسر کی سوشل میڈیا ٹرولنگ کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا، "جب میں ندا کو ٹرول ہوتا دیکھتا تو اسکرین شاٹس بھیجتا تھا۔ یہ بات اسے بہت پریشان کرتی، لیکن میں ہمیشہ کہتا تھا کہ ان باتوں کو دل پر مت لو۔"
بالی ووڈ میں کام کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا، "ہمارے پاس بالی ووڈ سے بھی اچھے اداکار موجود ہیں۔ میں ہمیشہ اپنے ملک کے فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دوں گا۔" لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پاکستانی سپر اسٹار ماہرہ خان کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں اور اگر موقع ملے تو بھارتی اداکار سنی دیول کے ساتھ بھی اسکرین پر نظر آنا ان کی خواہش ہے۔