چاقو کے حملے میں زخمی ہونے والے سیف علی خان پانچ دن زیرِعلاج رہنے کے بعد گھر منتقل

بی بی سی اردو  |  Jan 21, 2025

Getty Imagesحملے میں سیف کی ریڑھ کی ہڈی اور گردن پر گہرے زخم بھی آئے تھے

گذشتہ ہفتے اپنی رہائش گاہ میں داخل ہونے والے حملہ آور سے ہاتھا پائی کے دوران زخمی ہونے والے انڈین اداکار سیف علی خان پانچ دن ہسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد اب گھر منتقل ہو گئے ہیں۔

سیف علی خان بدھ کی شب ممبئی کے علاقے باندرہ میں اپنی رہائش گاہ پر چاقو کے حملے میں اس وقت زخمی ہوئے تھے جب ان کے گھر میں گھسنے والے شخص نے ہاتھا پائی کے دوران ان پر چاقو سے چھ وار کیے تھے۔

اس حملے میں سیف کی ریڑھ کی ہڈی اور گردن پر گہرے زخم بھی آئے تھے اور چاقو کا بلیڈ ان کی کمر میں گھس کر ٹوٹ گیا تھا۔ حملے کے بعد سیف علی خان کو لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انھیں علاج کے بعد منگل کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

سیف علی خان پر حملے کی تحقیقات بھی جاری ہیں اور انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کو پولیس اس حملے کے الزام میں زیرِ حراست شخص کو جائے حادثہ پر بھی لے کر گئی اور جاننے کی کوشش کی کہ ملزم کیسے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہوا تھا۔

بعدازاں ملزم کو باندرہ ریلوے سٹیشن بھی لے جایا گیا جہاں سے مبینہ طور پر اس نے حملے کے بعد دادر کے لیے ٹرین سے سفر کیا تھا۔

محمد شریف الاسلام نامی ملزم کو پولیس نے سنیچر کو رات گئے ممبئی کے نواحی علاقے سے گرفتار کیا تھا۔

Getty Imagesحملہ آور کے بنگلہ دیشی ہونے کا شبہ

خیال رہے کہ پولیس کشمنر گیڈام دیکشت نے اتوار کی صبح ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 'ملزم کا ناممحمد شریف الاسلام شہزاد ہے اور بادی النظر میں ایسا گمان ہوتا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کا شہری ہے جو بجوے داس کے نام سے ممبئی میں رہ رہا تھا۔

ممبئی پولیس زون-9 کے پولیس کمشنر نے کہا کہ 'ملزم کے پاس کوئی انڈین شناختی دستاویزات نہیں ہیں اس لیے ہمارا شبہ ہے کہ اس کا تعلق بنگلہ دیش سے ہو سکتا ہے۔'

ایک سوال کے جواب میں گیڈام دیکشت نے کہا کہ 'ابھی تک کی جانچ کے مطابق یہ پتا چلا ہے کہ وہ چوری کی نیت سے اس گھر میں داخل ہوا تھا اور اسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں سے مزید تفتیش کے لیے اسے پولیس تحویل میں رکھنے کی درخواست کی جائے گی۔'

انھوں نے کہا کہ 'ہمیں گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ کے لیے بہت کم وقت ملا ہے۔ وہ گذشتہ پانچ چھ ماہ قبل ممبئی آیا تھا اور اس نے ممبئی کے نواحی علاقوں میں کام کیا اور پھر گذشتہ 15 دن قبل وہ ممبئی آیا۔ اس کے خلاف چوری کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ کی خلاف ورزی کے قانون جیسی دفعات کے تحت شکایت درج کی گئی ہے۔'

انڈین میڈیا کے مطابق ملزم شہزاد کو سیف علی خان کی رہائش گاہ سے تقریباً 35 کلومیٹر دور کاسروداولی میں ہیرانندانی سٹیٹ کے قریب سے پکڑا گیا ہے۔

'پراٹھے اور پانی کی بوتل کے لیے گوگل پے کی ادائیگی' سے سراغ ملا

انڈین ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس شخص کا سراغ گوگل پے کے ذریعے کی گئی ادائیگی کی مدد سے لگایا گیا۔

انڈین ایکسپریس نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ ورلی کے علاقے میں سنچری مل کے قریب ایک سٹال پر پراٹھے اور پانی کی بوتل کے لیے گوگل پے (جی پے) کے ذریعے کی گئی ادائیگی وہ سراغ تھا جس نے ممبئی پولیس کو 70 گھنٹے کی تلاش کے بعد سنیچر کو رات گئے محمد شریف الاسلام تک پہنچایا۔

تحقیقات سے وابستہ ذرائع کے مطابق فون کی ادائیگی کی وجہ سے پولیس کو ملزم کا موبائل نمبر ملا جو تلاش کے بعد تھانے کے علاقے میں ملا اور مزید سراغ پولیس کووہاں موجود ایک مزدور کیمپ کے قریب گھنے مینگروو کی طرف لے گئے اور پھر تقریباً 100 پولیس اہلکاروں نے علاقے کو کھنگالنا شروع کر دیا۔

اخبار کے مطابق تحقیقاتی عمل میں شامل ذرائع کا کہنا ہے کہ 'علاقے کی تلاشی لینے کے بعد، پولیس ٹیم تقریباً جائے وقوع سے نکل ہی چکی تھی کہ ایک بار پھر علاقے کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس دوران ٹارچ کی روشنی نے ایک شخص زمین پر سوتا دکھائی دیا۔ جیسے ہی ایک افسر اس کے قریب پہنچا تو وہ اٹھ کر بھاگنے لگا مگر جلد ہی پکڑا گیا۔

'ابتدائی تفتیش کے دوران، ملزم نے ہمیں بتایا کہ جب اس نے ٹی وی اور یو ٹیوب پر اپنی تصاویر نشر ہوتی دیکھیں تو وہ خوفزدہ ہو کر تھانے کے علاقے میں چلا گیا کیونکہ وہ وہاں کے ایک شراب خانے میں کام کرتا رہا تھا اور اس علاقے کو جانتا تھا۔'

سیف علی خان: پٹودی خاندان کا وارث بالی وڈ کا ہیرو کیسے بناسیف علی خان پر حملے کے بعد ان کے پاکستانی رشتہ دار پریشانتھپڑ، اغوا اور گھر پر فائرنگ: بالی وڈ کے وہ ستارے جن پر حملے ہوئےسلمان خان کو دھمکی آمیز ای میل: موسے والا قتل کیس میں نامزد لارنس بشنوئی کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج

ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے پہلے اپنا نام وجے داس بتایا تھا اور وہ ممبئی سے ملحق ضلع تھانے کی ایک ہاؤس کیپنگ سروس کے سٹاف کے طور پر کام کرتا تھا۔

اس سے قبل انڈین میڈیا کے مطابق ایک شخص کو وسطی ریاست چھتیس گڑھ کے درگ سے پکڑا گیا تھا۔ رائے پور ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے بتایا ہے کہ انھیں ممبئی پولیس سے جو تصاویر اور کوائف ملے تھے اس کی بنیاد پر ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا اور اسے ممبئی پولیس کے حوالے کر دیا گيا ہے۔ وہ شخص جانیشوری ایکسپریس سے سفر کر رہا تھا۔ لیکن اب تازہ گرفتاری کے بعد شاید اسے بھی رہا کر دیا جائے۔

اس سے قبل سیف علی خان پر حملے کے بعد ایک دوسرے شخص کو حراست میں لیا گیا تھا جسے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گيا۔

پولیس نے سیف علی خان کی رہائش گاہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے اور ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور چوری کی نیت سے ہی آیا تھا۔

Getty Imagesسیف علی خان اور کرینہ کپور باندرہ کی اس عمارت میں رہائش پذیر ہیںسیف علی خان کے گھر کی نرس نے کیا بتایا؟

بی بی سی نے سیف علی خان کے گھر میں کام کرنے والی ایک نرس کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان تک رسائی حاصل کی ہے، جس میں واقعے کی رات کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں کچھ تفصیلات دی گئی ہیں۔

سیف علی خان کے چھوٹے بیٹے جیہ کی دیکھ بھال پر مامور ایلیاما فلپ نے اپنے بیان میں کہا کہ انھوں نے سب سے پہلے رات گئے باتھ روم کے دروازے کے قریب ایک آدمی کا سایہ دیکھا جب وہ آیا کے ساتھ بچے کے کمرے میں تھیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس شخص کے ایک ہاتھ میں لکڑی کی کوئی چیز اور دوسرے ہاتھ میں ایک لمبا تیز دھار بلیڈ والا چاقو تھا اور اس نے انھیں اور آیا کو دھمکایا اور خاموش رہنے کو کہا۔

ایلیما فلپ کے مطابق مذکورہ شخص ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہا تھا۔

نرس کے مطابق اسی دوران وہاں جھگڑا شروع ہو گیا جس کے دوران وہ خود زخمی ہوئیں جبکہ اسی دوران بچے کی آیا کمرے سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئی۔

نرس کے بیان کے مطابق ہنگامہ آرائی کی آواز سن کر سیف علی خان اور ان کی اہلیہ اداکارہ کرینہ کپور جیہہ کے کمرے کی طرف آئے اور جب حملہ آور کا سیف علی خان سے آمنا سامنا ہوا تو اس نے اداکار پر چاقو سے حملہ کیا اور پھر فرار ہو گیا۔

Getty Imagesہسپتال نے سیف علی خان کی صحت کے بارے میں کیا بتایا؟

جمعرات کو سیف علی خان کی سرجری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لیلاوتی ہسپتال کے ڈاکٹر نتن ڈانگے نے بتایا تھا کہ اداکار کی کمر کے اوپری حصے میں چاقو پیوست ہوا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔

'ان کے جسم سے چاقو کا بلیڈ نکالنے کے لیے سرجری کی گئی۔ ان کے بائیں ہاتھ اور گردن پر دو گہرے زخموں کا علاج پلاسٹک سرجری ٹیم نے کیا۔'

جمعے کو ڈاکٹر ڈانگے نے ایک بیان میں کہا کہ سیف علی خان کی حالت 'اب بہتر ہے'۔ ان کے مطابق سیف اب چہل قدمی کر رہے ہیں لیکن انھیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا۔

'ہم نے انھیں چلنے کو کہا اور انھوں نے اچھے طریقے سے چہل قدمی کی۔ ان کے زخموں کی حالت دیکھتے ہوئے انھیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ سے منتقل کر دیا گیا لیکن انھیں احتیاط کرنا ہو گی۔ انھیں آرام کرنا ہے اور ایک ہفتے کے لیے ان کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے'۔

Getty Imagesسیف علی خان کون ہیں؟

سیف علی خان 16 اگست 1970 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے۔ وہ انڈیا میں شاہی پٹودی خاندان کے سربراہ ہیں۔ ان کے والد پٹودی خاندان کے وارث اور انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان منصور علی خان پٹودی ہیں اور ان کی والدہ بالی وڈ کی ماضی کی اداکارہ شرمیلا ٹیگور ہیں۔

سیف علی خان نے نوے کی دہائی میں بالی وڈ اداکارہ امریتا سنگھ سے شادی کی تھی اور بعد ازاں سنہ 2004 میں انھیں طلاق دے دی۔ ان میں سے ان کا ایک بیٹا ابراہیم علی خان اور بیٹی سارہ علی خان ہیں۔

سنہ 2012 میں سیف نے کرینہ کپور سے شادی کی۔ اس جوڑے کے دو بچے آٹھ سالہ تیمور علی خان اور چار سالہ جیہہ ہیں۔

وہ ممبئی کے مغربی حصے میں واقع متمول علاقے باندرہ میں رہائش پذیر ہیں۔

سمندر کے سامنے واقع اس عالیشان علاقے میں آج بھی کئی بڑے فلمی ستارے اور بزنس مین رہتے ہیں۔

باندرہ میں بالی وڈ سٹار شاہ رخ خان، سلمان خان اور سابق انڈین کرکٹر سچن تندولکر سمیت کئی مشہور شخصیات کے بھی گھر ہیں۔

’کالے ہرن کے شکار کا بدلہ‘: سلمان خان کے گھر فائرنگ والے ملزمان جنھیں جرم کی دنیا میں شہرت پانے کا لالچ دیا گیاجب دلیپ کمار پر ’پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام‘ لگا اور نشانِ امتیاز ملنے پر ہنگامہ برپا ہوابابا صدیقی کا قتل اور ممبئی انڈر ورلڈ کا تذکرہ: لارنس بشنوئی گینگ سے مبینہ تعلق رکھنے والے گرفتار ملزمان کون ہیں؟کراچی ’ہائی سوسائٹی‘ کا سکینڈل جو ایک پراسرار موت پر ختم ہواشاہنواز بھٹو کی ’پراسرار‘ موت جس نے بھٹو خاندان کو ہلا کر رکھ دیاسیف علی خان پر حملے کے بعد ان کے پاکستانی رشتہ دار پریشانسیف علی خان: پٹودی خاندان کے وارث بالی وڈ میں کیسے پہنچے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More