اے آر وائی ڈیجیٹل کے مقبول ڈرامہ سیریل ’آپا شمیم‘ میں ایک بڑا موڑ آیا، جب ڈاکٹر باجی جعلی ڈگری پر کلینک چلانے کے الزام میں پولیس کی گرفت میں آگئیں۔ ناظرین کے لیے یہ لمحہ حیران کن اور کہانی کو نئی سمت دینے والا ثابت ہوا۔
’آپا شمیم‘ کی ہدایت کاری ذیشان علی زیدی نے کی ہے اور کہانی اسما سیانی کے قلم سے نکلی ہے۔ اس ڈرامے میں فہد شیخ، زوہا توقیر، فائزہ حسن، راحت غنی اور نوین نقوی سمیت کئی مشہور اداکار اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے ہیں۔
گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ شکایت موصول ہونے پر انسپکٹر وارنٹ گرفتاری کے ساتھ شمیم کلینک پہنچے اور لیڈی پولیس اہلکار نے ڈاکٹر باجی کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔ اس واقعے نے شمیم باجی کی زندگی میں بھونچال پیدا کر دیا، جس کے اثرات نہ صرف ان کی شخصیت بلکہ کہانی پر بھی گہرے دکھائی دیے۔
تازہ ترین قسط میں، ناظرین نے دیکھا کہ ایک وکیل، جن کی والدہ کا علاج ڈاکٹر باجی نے کیا تھا، ان کی ضمانت کروا دیتے ہیں، لیکن پولیس کلینک کو سیل کر دیتی ہے۔ وکیل نے شمیم باجی کو خبردار کیا کہ کیس اب بھی عدالت میں ہے، اور جب تک فیصلہ نہیں آتا، وہ دوبارہ کلینک نہیں چلا سکتیں۔
ڈرامہ ’آپا شمیم‘ کا یہ موڑ کہانی کو مزید دلچسپ اور سنسنی خیز بنا رہا ہے، جس میں سماجی مسائل اور اخلاقی سوالات کو شاندار انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ناظرین بےچینی سے آگے آنے والے واقعات کا انتظار کر رہے ہیں، جہاں یہ دیکھنا ہوگا کہ شمیم باجی اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرتی ہیں اور کہانی کیا نیا موڑ لیتی ہے۔
ڈرامے کا یہ واقعہ ایسے لوگوں کے لئے مثال ہے جو جعلی ڈگریوں کی بنیاد پر کام کرتے ہیں بالخصوص میڈیکل کی جعلی ڈگری پر انسانی جانوں سے کھیلتے ہیں۔ ایسے لوگ آج اگر چار پیسے کما بھی لیں لیکن کبھی نہ کبھی قانون کی گرفت میں ضرور آتے ہیں۔