انڈین پنجابی اداکار اور گلوکار دلجیت دوسانجھ کی نئی فلم ’پنجاب 95‘ اپنی ریلیز سے قبل ہی تنازع کی زد میں آ گئی ہے۔
ویب سائٹ دی وائر کے مطابق فلم پنجاب 95 کے ٹریلر کے ریلیز ہونے کے چار دنوں بعد دلجیت دوسانجھ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پیغام جاری کیا کہ ’یہ فلم سات فروری کو ریلیز نہیں کی جائے گی۔‘
یہ فلم انسانی حقوق کے رہنما جسونت سنگھ کھلرا کی زندگی پر بنائی گئی ہے۔
دلجیت دوسانجھ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر لکھا کہ ’ہم بہت افسوس اور دکھ کے ساتھ آپ سب کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ فلم پنجاب 95 سات فروری کو ایسی وجوہات کے باعث ریلیز نہیں کی جائے گی جو ہمارے اختیار میں نہیں ہیں۔‘
اداکار نے فلم کا ٹریلر 17 جنوری کو ریلیز کیا تھا جس میں بینر لگایا گیا تھا کہ یہ فلم انٹرنیشنل سطح پر ریلیز ہو گی لیکن انڈیا میں ریلیز نہیں ہو گی۔
دلجیت دوسانجھ نے فلم کا ٹریلر اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ریلیز کیا تھا تاہم کینیڈین پروڈکشن کمپنی وائٹ ہِل سٹوڈیوز کے بینر تلے بننے والے اس فلم کے ٹریلر کو یوٹیوب انڈیا سے ہٹا دیا گیا۔
یہ فلم بالی وُڈ کی اداکارہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایم پی کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کے ساتھ سنیما گھروں میں ٹکراؤ کا باعث بھی بن رہی تھی۔
کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی کی ریلیز کے بعد دنیا بھر میں سکھ حلقوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے کہ فلم میں سکھوں کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب 95 کافی عرصے سے تنازعات کی زد میں ہے۔
جسونت سنگھ کھلرا انسانی حقوق کے رہنما تھے جنہوں نے 90 کی دہائی میں پنجاب میں پنجاب پولیس کی جانب سے کیے جانے والے ماوراء عدالت قتلِ عام کو بے نقاب کیا تھا۔
انہیں 1995 میں اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا تاہم بعد میں پنجاب پولیس کے چھ افسر جسونت سنگھ کھلرا کے اغوا اور قتل میں ملوث پائے گئے۔