صدر ٹرمپ کا اسقاطِ حمل کی مخالفت کرنے والے 23 مظاہرین کے لیے معافی کا اعلان

اردو نیوز  |  Jan 24, 2025

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسقاط حمل کی مخالفت کرنے والے اُن 23 مظاہرین کو معافی دینے کے احکامات پر دستخط کر دیے ہیں جن کو سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت میں مقدمات کا سامنا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو واشنگٹن میں اسقاط حمل مخالف ایک بڑی ریلی سے ایک دن قبل اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ان پر مقدمہ نہیں چلایا جانا چاہیے تھا۔ ان میں بہت سے افراد عمر رسیدہ ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس پر دستخط کرنا بڑے اعزاز کی بات کی ہے۔‘

تقریب میں ایک معاون نے کہا کہ معاف کیے گئے لوگ ’زندگی جاری رکھنے کے حامی پُرامن مظاہرین‘ تھے تاہم وائٹ ہاؤس نے ان کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کیں۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان مظاہرین کو اسقاط حمل کے کلینکس تک رسائی روکنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔

جمعے کو ریپبلکن ٹرمپ واشنگٹن میں ویڈیو کے ذریعے ’مارچ فار لائف‘ سے خطاب کرنے والے ہیں، جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس بھی اس مارچ میں شرکت کریں گے۔

حالیہ دنوں میں ٹرمپ نے سیاسی طور پر متنازع اس مسئلے پر اپنے مؤقف کو جان بوجھ کر مبہم رکھا ہے۔

امریکی مسیحی دائیں بازو نے اس عمل پر وفاقی پابندیاں عائد کرنے کی درخواست کی ہے جبکہ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو امریکی ریاستوں پر چھوڑنا چاہتے ہیں۔

تاہم وہ بار بار اس بات کا کریڈٹ لیتے ہیں کہ 2022 میں امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے نے وفاقی سطح پر اسقاط حمل کے حق کو کالعدم قرار دیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد، کم از کم 20 امریکی ریاستوں نے اسقاط حمل پر مکمل یا جزوی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

21 جنوری کو حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث 1500 سے زیادہ افراد کے لیے معافی کا اعلان کیا تھا۔

جمعرات کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک 20 سالہ سیاہ فام شخص کے قتل میں سزا یافتہ دو پولیس افسران کو معاف کر دیا تھا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More