پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے کاوشوں کو سراہا گیا، وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ اے پی سی کی تجاویز پر عملدرآمد کریں ۔
26ویں آئینی ترمیم کے تحت موجودہ چیف الیکشن کمشنر کام جاری رکھیں گے، وفاقی وزیر قانون
قرارداد میں کرم کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کرم میں امن کی فوری بحالی اور راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔
معاہدے کے تحت پنجاب اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ بھی کیا گیا، سی ای سی قرارداد میں متنازعہ کینالوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔
قرارداد میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فی الفور بلانے اور متنازعہ کینالوں کے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
جنید اکبر بلامقابلہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی منتخب
پی ڈبلیو ڈی، یوٹیلٹی اسٹور، پاسکو، جینکو اور دیگر اداروں میں مزدور دشمن اقدامات کے علاوہ حکومت کی زرعی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
کسانوں کو کسی بھی قسم کی امداد نہ ملنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ،بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے فنڈز کے فی الفور اجراء کا مطالبہ کیا گیا۔