وزیر اعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کےلیے آج رات 12 بجے تک کی ڈیڈلائن دے دی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہبازشریف نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے،پی ٹی آئی کے انتظار کی بات نہیں، ڈائیلاگ کرنا بنیادی شرط ہے،پی ٹی آئی والے 4 سالہ حکومت میں ہم پرمقدمات بناتے تھے،ہم ملک کی بہتری کے لیے مذاکرات کررہے تھے۔
مذاکرات کے ذریعے سیاسی مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہوں،مولانافضل الرحمان
دوسری جانب اپوزیشن لیڈرعمر ایوب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے اختیار میں کچھ نہیں ہے،پرچی آنے پروزیراعظم مذاکرات کےلیے تیارہوجاتے ہیں۔
حکومتی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ،متنازعہ پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں،حکومت آزادی رائے پر قدغن لگا رہی ہے ،ہمارا امریکا میں اقتدار کی تبدیلی سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی کوئی امید۔
وزیراعظم7 فروری کو قذافی سٹیڈیم کا افتتاح کریں گے ،محسن نقوی
پیپلز پارٹی پانی تقسیم کرنے پر راضی ہو جائے گی ،سکندر سلطان راجہ نے الیکشن چوری میں حکمرانوں کا ساتھ دیا ،پارلیمانی کمیٹی کے لیے میرے خط کا وزیراعظم نے جواب نہیں دیا۔