اسلام آباد میں شہریوں کو فراہم کیا جانے والا پینے کا پانی آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، سی ڈی اے کے زیر انتظام فلٹریشن پلانٹس میں سے بیشتر پر جدید فلٹریشن سسٹم نصب نہیں۔
سی ڈی اے کے مختلف سیکٹرز اور ماڈل ویلیجز میں 98 واٹر فلٹریشن پلانٹس ہیں لیکن ان کا انتظام 5 این جی اوز کے سپرد ہے۔
سی ڈی اے نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ 16فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی غیر محفوظ پایا گیا ۔ پلانٹس پر جدید فلٹریشن سسٹم نصب کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں41فیصد بور، 27فیصد فلٹرڈ اور 33فیصد سپلائی پانی کے نمونے غیر تسلی بخش نکلے
ڈی جی واٹر مینجمنٹ سی ڈی اے سردار خان زمری کا کہنا ہے کہ پولی فارم کی وجہ سے دو سے تین فیصد رزلٹ پازیٹو آ جاتے ہیں ۔ اس کے مستقل حل کے لیے چیئرمین سی ڈی اے نے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔ ہم ایک باقاعدہ کلورینیشن سسٹم کی تنصیب کرنے جا رہے ہیں۔