پاکستانی شہری سے شادی کے لیے کراچی آنے والی امریکی خاتون خبروں میں رہنے کے بعد واپس اپنے ملک چلی گئی ہیں۔عرب نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے تصدیق کی کہ تین ماہ سے زائد عرصہ پاکستان میں رہنے کے بعد امریکی خاتون گزشتہ رات نیو یارک جانے والی فلائٹ پر سوار ہوئیں۔اونیجا اینڈریو رابنسن کی عمر 33 برس ہے اور وہ گزشتہ سال اکتوبر میں کراچی آئی تھیں۔خاتون کا کہنا تھا کہ وہ کراچی میں 19 سالہ ندال احمد میمن سے شادی کرنے آئی ہیں جن سے اُن کی آن لائن دوستی ہوئی تھی۔ندال احمد کے خاندان نے اس شادی پر رضامندی ظاہر نہیں کی جس کے بعد امریکی خاتون میڈیا کے سامنے آئیں۔جس عرصے میں امریکی خاتون کراچی میں قیام پذیر رہیں ندال احمد اور اُن کے خاندان کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کس جگہ ہیں۔امریکی خاتون کی کہانی اُس وقت میڈیا کی نظروں میں آئی جب کراچی کے مقامی ایکٹیوسٹ ظفر عباس نے معاملے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا اور سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری نے خاتون کے ایکسپائر ہو جانے والے ویزے میں توسیع کرائی اور اُن کو وطن واپس بھیجنے کے لیے ٹکٹ کی رقم فراہم کی۔کراچی ساؤتھ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس اسد رضا نے بتایا کہ جمعے کو سرکاری ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد امریکی خاتون کو نیو یارک جانے والی فلائٹ سے اُن کے ملک واپس بھیج دیا گیا۔’امریکی شہری اونیجا اینڈریو رابنسن اپنے گھر واپس چلی گئی ہیں۔‘ہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق خاتون کو کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں یکم فروری کو داخل کیا گیا تھا اور سات فروری کو ڈسچارج کیا گیا۔جناح ہسپتال کے ڈاکٹروں کی تشخیص کے مطابق امریکی خاتون کو ’بائی پولر افیکٹیو ڈس آرڈر‘ ہے جس میں کسی بھی شخص کے مزاج میں اچانک اور شدید نوعیت کی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔